ETV Bharat / state

پٹنہ: سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف آج آٹھویں روز میں داخل - huge rally against caa nrc and npr

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں احتجاج و مظاہرہ آٹھویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون
شہریت ترمیمی قانون
author img

By

Published : Jan 19, 2020, 5:33 PM IST

جیسے جیسے دن گزرتے جارہے ہیں ویسے ویسے مذکورہ قوانین کے خلاف مظاہروں میں شدت آتی جارہی ہے۔ پہلے دہلی کے شاہین باغ، اس کے بعد سبزی باغ، پٹنہ، شانتی باغ، گیا اور لال باغ، دربھنگہ سمیت مظفر پور، سیوان، ارریہ، پورنیہ، بھاگلپور کشن گنج سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر دھرنا و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے کانام نہیں لے رہا ہے۔

اسی مظاہرے کی اہم کڑی میں سے ایک سبزی باغ ہے جہاں مسلسل شب ورز دھرنا ومظاہرہ جاری وساری ہے۔ یہاں خواتین، بچے، بوڑھے، جوان، نوعمر، مائیں، بہنیں، ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی الغرض ہر کوئی اس مظاہرے میں شریک ہورہا ہے اور اپنی باتیں عوام اور حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔

پٹنہ میں ہی پھلواری شریف، عالم گنج، پٹنہ سٹی، ہارون نگر میں بھی دھرنا ومظاہرہ جاری ہے وہاں بھی عوام کی کثیر تعداد موجود رہتی ہے اور بالخصوص خواتین کا اژدہام تمام مظاہروں میں زیادہ دکھائی پڑتا ہے۔

مظاہرے میں موجود لوگوں کا صرف ایک ہی نعرہ ہے، سی اے اے کو واپس لو ، این آر سی کو واپس لو ، این پی آر کو واپس لو۔ ہمیں سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر نہیں چاہئے، ہمیں آزادی چاہئے ان قوانین سے۔

مظاہروں میں روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔

مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھ ، سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو کی شرکت متوقع ہے۔ اسے قبل مظاہرے میں جن سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری، شیوانند تیواری، سابق ایم پی علی انور، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل، جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، مشہور اور نوجوان شاعر عمران پڑتاپ گڑھی، نو عمر شاعر سفیان پرتاپ گڑھی، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو، سابق رکن پارلیمان پپو یادو، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹر احمد عبدالحئی وغیرہ سمیت سماجی، سیاسی، ادبی، علمی، شخصیتوں نے شرکت کی اور مظاہرے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔

جیسے جیسے دن گزرتے جارہے ہیں ویسے ویسے مذکورہ قوانین کے خلاف مظاہروں میں شدت آتی جارہی ہے۔ پہلے دہلی کے شاہین باغ، اس کے بعد سبزی باغ، پٹنہ، شانتی باغ، گیا اور لال باغ، دربھنگہ سمیت مظفر پور، سیوان، ارریہ، پورنیہ، بھاگلپور کشن گنج سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر دھرنا و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے کانام نہیں لے رہا ہے۔

اسی مظاہرے کی اہم کڑی میں سے ایک سبزی باغ ہے جہاں مسلسل شب ورز دھرنا ومظاہرہ جاری وساری ہے۔ یہاں خواتین، بچے، بوڑھے، جوان، نوعمر، مائیں، بہنیں، ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی الغرض ہر کوئی اس مظاہرے میں شریک ہورہا ہے اور اپنی باتیں عوام اور حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔

پٹنہ میں ہی پھلواری شریف، عالم گنج، پٹنہ سٹی، ہارون نگر میں بھی دھرنا ومظاہرہ جاری ہے وہاں بھی عوام کی کثیر تعداد موجود رہتی ہے اور بالخصوص خواتین کا اژدہام تمام مظاہروں میں زیادہ دکھائی پڑتا ہے۔

مظاہرے میں موجود لوگوں کا صرف ایک ہی نعرہ ہے، سی اے اے کو واپس لو ، این آر سی کو واپس لو ، این پی آر کو واپس لو۔ ہمیں سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر نہیں چاہئے، ہمیں آزادی چاہئے ان قوانین سے۔

مظاہروں میں روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔

مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھ ، سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو کی شرکت متوقع ہے۔ اسے قبل مظاہرے میں جن سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری، شیوانند تیواری، سابق ایم پی علی انور، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل، جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، مشہور اور نوجوان شاعر عمران پڑتاپ گڑھی، نو عمر شاعر سفیان پرتاپ گڑھی، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو، سابق رکن پارلیمان پپو یادو، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹر احمد عبدالحئی وغیرہ سمیت سماجی، سیاسی، ادبی، علمی، شخصیتوں نے شرکت کی اور مظاہرے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔

Intro:Body:



OthersPosted at: Jan 19 2020 4:51PM

پٹنہ میں سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر کے خلاف آج آٹھویں دن بھی دھرنا واحتجاج جاری

پٹنہ 19 جنوری ( یواین آئی) سی اے اے این آر سی او ر این پی آر کے خلاف دار الحکومت پٹنہ میں آج آٹھویں دن احتجاج و مظاہرہ جاری ہے ۔

جوں جو دن گذر رہا ہے ویسے ویسے مظاہرے میں شدت آتی جارہی ہے ۔ پہلے شاہین باغ دہلی ، اس کے بعد سبزی باغ پٹنہ ، شانتی باغ گیا اور لال باغ دربھنگہ سمیت مظفر پور ، سیوان ، ارریہ ، پورنیہ ، بھاگلپور کشن گنج سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر دھرنا و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے کانام نہیں لے رہا ہے ۔ اسی دھرنے کی کڑی میں سے ایک سبزی باغ ہے جہاں مسلسل شب ورز دھرنا ومظاہرہ جاری وساری ہے ۔ خواتین ، بچے ، بوڑھے ، جوان ، نوعمر ، مائیں ، بہنیں ،ہندو ، مسلمان ، سیکھ عیسائی ، الغرض ہر کوئی اس دھرنا میں شریک ہورہاہے اور اپنی باتیں عوام اور حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کررہاہے ۔ پٹنہ میں ہی پھلواری شریف ، عالم گنج ، پٹنہ سیٹی ، ہارون نگر میں بھی دھرنا ومظاہرہ جاری ہے وہاں بھی عوام کی کثیر تعداد موجود رہتی ہے اور بالخصوص خواتین کا ازدہام تمام دھرنوں میں زیادہ دکھائی پڑتاہے ۔ دھرنا میں موجود لوگوں کا صرف ایک ہی نعرہ ہے ۔ سی اے اے کو واپس لو ، این آر سی کو واپس لو ، این پی آر کو واپس لو۔ ہمیں سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر نہیں چاہئے ۔ ہمیں یہ کالا قانون نہیں چاہئے۔ ہمیں آزادی چاہئے این آر سی ، سی اے اے ، این پی آر سے ۔

سبزی باغ دھرنا مقام سے ایک مقرر سرویش کمار نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم آئین کے ماننے والے لوگ ہیں اور آئین اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ضرورت کے مطابق آئین میں ترمیم بھی کی جاسکتی ہے اور ترمیم ہوتی بھی رہی ہے لیکن آئین اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتا ہے کہ آئین ہند کے بنیادی اسٹرکچر اور آئین کے روح کے خلاف ترمیم ہو تو ایسی ترمیم کی ہرگز اجازت نہیںہے ۔ سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون بھی ایسی ہی غیر آئینی ترمیم ہے جسے ہم ہرگز قبول نہیں کریںگے اور ہم کورٹ میں اس کے خلاف لڑ رہے ہیں اور سڑکوں پر بھی ہماری لڑائی جاری رہے گی ۔

دھرنا میں موجود سماجی خدمت گار ممتاز احمد کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت آج ہندوستانی عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔ اصل مسائل سے توجہ ہٹاکر لوگوں کو غیر ضروری مسائل میں الجھانا اس حکومت کا شیوہ رہا ہے ۔ جیسے نوٹ بندی جس نے ملک کے غریب طبقات کی کمر توڑ دی ۔ جی ایس ٹی جس نے چھوٹے تاجروں کا دیوالیہ نکال دیا ۔ اب سی اے اے این آر سی کے ذریعہ سے مرکز کی نریندر مودی حکومت چاہ رہی ہے کہ غریبوں ، آدبیاسیوں ، قبائلیوں ، محروم طبقات مسلمانوں ، دلتوں کی شہریت کو مشکوک قرار دیاجائے اور ملک کے ایک بڑے طبقے کو ملک میں ہی دوسرے درجے کا شہری بنا دیا جائے جوکہ آئین قانون ، جمہوریت ، انسانیت تمام کے خلاف ہے اور ملک کے تمام باشندوں کا فریضہ بنتا ہے کہ وہ اس سیاہ قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔انہوں نے ریاست کی نتیش حکومت پر بھی حملہ کیا اور کہاکہ ریاست کی نتیش حکومت ایک طرف سیکولرازم کا دعویٰ کرتی ہے گاندھی کے اصولوں پر چلنے کی بات کرتی وہیں دوسری طرف گاندھی کے نظریات سے متصادم نظریات کے ساتھ حکومت میں رہ کر غیر آئینی اور غیر جمہوری کاموں میں ہاتھ بٹاتی ہے ۔ سی اے بی کو قانون بنانے میں ریاست کی نتیش حکومت نے جو تعاون کیا ہے اسے سیکولر ہندوستانی کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔

دھرنا پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے ۔ آج دھرنا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی ، سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی پرساد یادو کی شرکت متوقع ہے ۔ اسے قبل دھرنا میں جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق میئر افضل امام ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتوں نے شرکت کی اور دھرنا کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.