دربھنگہ: 27 اکتوبر 2013 کو بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی (اس وقت کے وزیر اعلیٰ گجرات) کے جلسہ عام میں بم دھماکے ہوئے تھے۔ اس معاملے میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مہرے عالم کو گرفتار کیا تھا۔ اس کی اطلاع پر 29 اکتوبر 2013 کو مظفر پور میں میرپور پر چھاپہ مارا۔ ساتھ ہی وہ این آئی اے کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا تھا جس کے بعد ٹیم نے 30 اکتوبر 2013 کو مظفر پور کے سٹی تھانے میں مہرے عالم کے خلاف مقدمہ نمبر 612/13 درج کیا، تب سے وہ مفرور تھا۔
مہرے عالم کون ہے؟: مہرے عالم دربھنگہ ضلع کے اشوک پیپر مل تھانہ علاقے کے تحت سدھولی کا رہنے والا ہے۔ اس سلسلے میں تھانہ صدر شیو کمار یادو نے بتایا کہ ایس ٹی ایف کی ٹیم ملزم کو پوچھ گچھ کے لیے اپنے ساتھ لے گئی۔ ذرائع کی مانیں تو مہرے عالم گاندھی میدان اور پٹنہ جنکشن پر بم دھماکوں کے ملزم مونو کا قریبی ہے۔ مونو ضلع سمستی پور کا رہنے والا تھا اور دربھنگہ میں رہ کر پولی ٹیکنک کی تعلیم حاصل کی تھی۔ اسی سلسلے میں مہرے عالم کی مونو سے ملاقات ایک لائبریری میں ہوئی جس کے بعد دونوں میں دوستی ہوگئی۔
نریندر مودی کی میٹنگ میں دھماکے ہوئے: 27 اکتوبر 2013 کو گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلی اور بی جے پی کے وزیر اعظم کے امیدوار نریندر مودی کی 'ہنکار ریلی' پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقد کی گئی تھی۔ گاندھی میدان اور آس پاس کے علاقے میں لوگوں کی بڑی بھیڑ تھی۔ ریلوے اسٹیشن پر بھی لوگوں کا آنا جانا لگا رہا۔ دریں اثنا، صبح تقریباً 9:30 بجے پٹنہ جنکشن کے پلیٹ فارم نمبر 10 پر پہلا دھماکہ ہوا۔ تھوڑی دیر بعد گاندھی میدان میں کئی دھماکے ہوئے۔ ان سلسلہ وار بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک اور 87 زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: پٹنہ میں بم دھماکہ، ایک کی موت
10 میں سے 9 ملزمین کو قصوروار ٹھہرایا گیا: واضح رہے کہ اس معاملے کی جانچ این آئی اے کو سونپی گئی۔ طویل تفتیشی عمل کے بعد این آئی اے نے 21 اگست 2014 کو 11 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ نومبر 2021 میں این آئی کورٹ نے 9 ملزمان کو قصوروار قرار دیا تھا۔ 9 ملزمین میں سے 4 حیدر علی، نعمان انصاری، محمد۔ مجیب اللہ انصاری اور امتیاز عالم کو سزائے موت سنائی گئی۔ 2 قصورواروں کو عمر قید، 2 مجرموں کو 10-10 سال اور ایک مجرم کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔