ریاست کی پریشان حال اقلیتوں خصوصی طور پر مسلمانوں کے مالی استحکام کے لئے حکومت نے 'وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض منصوبہ' کا آغاز کیا ہے جس کے تحت روزگار کے لئے 50 ہزار سے 5 لاکھ تک کا قرض مہیا کرایا جاتا ہے۔
اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے نئے ایم ڈی محمد معزالدین لاک ڈاون کے دوران مستعدی سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ لاک ڈاون کے دوران مالی طور پر پریشان اقلیتی طبقہ خاص طور پر مسلمانوں کے درمیان قرض تقسیم کیا جائے تاکہ وہ خود مختار ہو سکیں۔
اقلیتوں کے درمیان روزگار کے لئے 6 کروڑ لون تقسیم لاک ڈاون کے دوران کسمپرسی کی حالت میں اپنی زندگی بسر کرنے پر مجبور اقلیتی طبقہ کے افراد کو 'وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض منصوبہ' قرض دینے کا دعویٰ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن نے کیا ہے. اس دوران اقلیتی مالیاتی کارپوریشن نے غریبوں کے درمیان 6 کڑور لون تقسیم کر نے کی بات کہی ہے.اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی محمد معیزالدین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ لاک ڈاون کے دوران پریشان زدہ غریب اقلیتی طبقہ کے افراد خصوصی طور پر غریب مسلمان کے درمیان مالی سال 2019_20 کا قرض بہت جلد تقسیم کیا جائے گا. انہوں نے بتایا کہ اس درمیان وہ 6 َکروڑ کی رقم سینکڑوں افراد کے درمیان تقسیم کر چکے ہیں.اپنے 6 مہینے کی مدت میں انہوں نے اب تک 50 کروڑ روپے کا قرض غریبوں کے درمیان تقسیم کیا ہے. ساتھ ہی انہوں نے 4برسوں کا بقایا قرض بھی 168 کروڑ 1400 سے زائد افراد کے درمیاں تقسیم کرنے کا دعویٰ کیا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں 73 عہدے منظور کرائے گئے ہیں. بہت جلد تقرری کا عمل شروع کیا جائے گا. اس کی تیاری چل رہی ہے.اقلیتی مالیاتی کارپوریشن غریب اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کو 5 فیصد سالانہ سود کی شرح پر پانچ برسوں کے لئے قرض فراہم کرتا ہے. مالی سال 2019-20 کے لئے درخواستیں لے لی گئی ہیں. لاک ڈاون کے دوران درخواستوں کی جانچ ہو رہی ہے. کارپوریشن کے ایم ڈی نے جلد قرض تقسیم کرنے کی بات کہی ہے. حکومت نے اس منصوبہ کے لئے 100 کروڑ کا بجٹ مختص کیا ہے.