جس میں بہار اتر پردیش اور اڑیسہ سے بھی متعدد بڑے شعرا اکرام کے ساتھ ساتھ علمائے کرام نے بھی شرکت کی اور لو گوں کوحضرت مُحَمَّد ﷺ کے بتائے راستے پر چلنے اور لوگوں کو گمراہ ہونے سے بچنے کی گزارش کی۔
اڑیسہ سے شرکت کرنے والے شاعر غلام سرور نے نوحہ گری کے انداز میں کعبہ میں آئے رسول۔ باغ سیدا کے پھول آئے۔ آمنہ کے گلشن بچانے کے لیے۔ نظم پیش کی جس سے سینکڑوں لوگوں کی آنکھیں نم ہو گٸں۔
غازی پور اتر پردیش سے آئے عالم دین نے اپنے تقریر میں کہا کہ مذہب اسلام کو یزیدیت سے بچانے کے لیے امام حسین اور ان کے پورے کنبہ نے اپنی جان کی قربانی دے دی۔ جو تا عمر پورے دنیا کو درس دیتی رہے گی۔
تو وہیں مولانا افضل خاں نے کہا کہ ماں کے قدموں تلے جنت ہے اور اس جنت کی کنجی والد ہیں، ماں باپ کی خدمت بہت بڑی عبادت ہے۔
امبیڈ کر نگر یوپی سے آئے عالم دین نے بھی اصلاحی تقریر کر لوگوں کا دل جیت لیا۔