ارریہ بلاک کے علاوہ فاربس گنج، جوکی ہاٹ، سکٹی، رانی گنج، بھرگامہ، پلاسی بلاک سے متعلقہ محکمہ سے منسلک افراد نے شرکت کی۔
ورکشاپ میں موجود سرپنچ، نائب سرپنچ و سکریٹری کو تربیت دینے کے لیے پٹنہ ہائی کورٹ کے سابق جج وائی پی بھگت اور سابق اے ڈی ایم ارون لال ارریہ پہنچے اور حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے پنچایتی راج کے کام کاج کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ نیز گرام پنچایت میں آنے والے معاملات کس طرح حل کیے جائیں اس پر بات چیت کی گئی۔
تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ کے سابق جج وائی پی بھگت نے کہا کہ حکومت بہار کی جانب سے اس وقت پورے بہار میں اس طرح کے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، اسی کی ایک کڑی ارریہ بھی ہے. پنچایتی راج کا مقصد صدور کے علاقوں میں رہنے والے وہ لوگ جو ضلع مرکز سے نہیں جڑ پاتے ہیں، جنہیں حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے منصوبوں کا علم نہیں ہوتا ایسے لوگوں تک حکومت کے ذریعہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے چلائے جا رہے منصوبوں کی معلومات پہنچانا ہمارا پہلا فرض ہے تاکہ ان منصوبوں کے ذریعہ ضرورت مند اس کا فائدہ حاصل کر سکے. ساتھ ہی گرام پنچایت میں آنے والے مقدمات الگ الگ نوعیت کے ہوتے ہیں جسے سمجھ کر حل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
یہ تربیتی ورکشاپ ایک بلاک کے لیے دو دن مختص کیے گئے ہیں، جس میں پنچایتی راج سے منسلک عہدے دار اپنے علاقے میں پیش آنے والے مسائل سے محکمہ کو آگاہ کر سکیں۔ آج کے ورکشاپ میں ارریہ بلاک کے تقریباً 125 لوگوں نے شرکت کرکے تربیت حاصل کی۔ مقامی عہدے داروں نے اس موقع پر علاقے میں کام کرنے کے اپنے تجربات بھی بیان کیے اور پیش آنے والی مشکلات کی رہنمائی بھی کی ۔