مظفر پور: کڈھنی اسمبلی ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ 5 دسمبر کو ہونے والی ہے۔ تمام جماعتوں نے انتخابی مہم تیز کر دی ہے۔ جے ڈی یو اور آر جے ڈی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ تمام لیڈران مسلسل کڈھنی میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ بدھ کو تیجسوی یادو بھی گرینڈ الائنس کے امیدوار منوج کشواہا کی حمایت میں ووٹ مانگنے پہنچے۔ ترک بلاک کے احاطے میں جلسۂ عام کا اہتمام کیا گیا۔ تو اسی وقت بی جے پی کے مرکزی وزیر گری راج بھی پارٹی امیدوار کیدار گپتا کے حق میں ووٹ مانگنے پہنچے۔ اس موقع پر گری راج نے اویس کو دوسرا جناح کہا۔ Owasi Is Second Jinnah In India Says Central Minister Giriraj Singh
ممنوعہ شراب کی وجہ سے کتنی اموات
مظفر پور پہنچے بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ نتیش کمار پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سے نتیش کمار نے شراب پر پابندی لگائی ہے تب سے انہوں نے گھر گھر شراب بھیجنے کا کام کیا ہے۔ ہر گھر گنگاجل یوجنا پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا اس سے نتیش کمار کے گناہ دھل جائیں گے؟ نتیش کمار کو ایک بار خود سوچنا چاہیے کہ شراب بندی میں کتنے لوگ مرے اور کتنے لوگ جیل گئے، سب کچھ سمجھ میں آ جائے گا۔
باپ دادا نے غلطی کی
دوسری طرف اویسی پر تنقید کرتے ہوئے گری راج سنگھ نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے تقسیم ہند کے وقت غیر ہندوؤں کے لیے الگ قوم بنانے میں غلطی کی تھی۔ ورنہ اویسی جیسے لوگ آج جناح نہ بنتے۔ اویسی نے حیدرآباد میں حال ہی میں سر قلم کرنے کے معاملے میں گرفتار لوگوں کو جیل سے رہا کروا دیا۔ ان کے بھائی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ 15 منٹ بھی دے دے تو دکھا دیں گے۔ اس لیے ووٹ کے معاملہ میں سب کو سوچنا ہوگا۔ Union Minister Giriraj Singh in Muzaffarpur
ساہنی اور بھومیہار ووٹوں کی تقسیم طے
کشواہا ویشیا، ساہنی، یادو، بھومیہار اور اقلیتی ووٹ کڈھنی ضمنی انتخاب میں اہم کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔ آر جے ڈی کے سابق ایم ایل اے انل ساہنی بھی عظیم اتحاد کے فیصلے سے ناراض ہیں۔ ایسی صورت حال میں ساہنی ووٹ تقسیم ہونا لازم ہے۔ دوسری طرف گوپال گنج کے بعد AIMIM نے کڈھنی میں بھی امیدوار کھڑے کرکے عظیم اتحاد کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم نے آل انڈیا مومن کانفرنس کے رکن اور سابق ضلع کونسلر غلام مرتضیٰ انصاری کو میدان میں اتارا ہے۔ ایسے میں مسلم ووٹوں کی تقسیم یقینی ہے۔
جے ڈی یو اور بی جے پی دونوں ڈیمیج کنٹرول میں مصروف
وی آئی پی نے بھومیہار برادری سے آنے والے نیلابھ کو ٹکٹ دیا ہے۔ نیلابھ سادھو شرن شاہی کے پوتے ہیں، جو چار بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ ایسے میں بھومیہار ووٹوں کی تقسیم بھی یقینی مانی جا رہی ہے۔ اس وجہ سے نہ صرف گرینڈ الائنس بلکہ بی جے پی کیمپ کی بھی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ ڈیمیج کنٹرول کے لیے دونوں جانب سے کوششیں جاری ہیں۔ یہاں بی جے پی نے اپنے بھومیہار لیڈروں کو انتخابی مہم میں اتارا ہے۔