گیا: بہار کے سابق ایم پی مرحوم شہاب الدین کے بیٹا اسامہ شہاب کو 29 اکتوبر تک عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا ہے، راجستھان سے انہیں آج سیوان لایا گیا تھا، آج عدالت کے احاطہ میں بڑی تعداد میں ان کے حامی بھی پہنچے تھے، دراصل شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب کو سیوان کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے اسامہ کو 29 اکتوبر تک عدالتی حراست میں بھیجنے کی ہدایت دی ہے، کیونکہ کل سے درگا پوجا کی چھٹی ہونے کی وجہ سے کورٹ میں 29 اکتوبر تک کام نہیں ہوگا، حالانکہ اسامہ شہاب کی جانب سے بھی ضمانت کی عرضی دائر نہیں کی گئی تھی، اس دوران اسامہ کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی، اسامہ کو اُن کی نجی گاڑی میں بٹھاکر جیل لے جانے کی مانگ پر اڈے ہوئے تھے، جب کہ پولیس قیدی والی گاڑیوں سے جیل لے کر جانے کے لیے اڑی تھی، اس دوران پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی جس کے بعد پولیس نے معمولی طاقت کا مظاہرہ بھی کیا، اس کے بعد پولیس اسامہ کو اپنی گاڑی میں بیٹھا کر لے کر گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
اسامہ شہاب سے ملاقات کے بعد چراغ پاسوان کا متنازعہ موقف
پولیس شہاب الدین کے بیٹے اسامہ کو سیوان کے ڈویژنل جیل لے گئی ہے۔ اس دوران ان کے حامیوں کی بھی بڑی تعداد گاڑیوں کے ساتھ موجود تھی، جو انہیں ڈویژنل جیل تک پہنچانے کے لیے ساتھ گئے تھے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس جوانوں کو حفاظتی نقطۂ نظر سے تعینات کیا گیا تھا۔ واضح ہو کہ سیوان کے چار بار کے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ مرحوم شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب کو راجستھان کے کوٹہ ضلع میں گرفتاری کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا، لیکن بہار پولیس نے انہٰں عدالت کے احاطہ سے ہی حراست میں لے لیا تھا۔
پیر کو راجستھان کے کوٹہ کی پولیس نے امن میں خلل ڈالنے کے الزام میں انہیں حراست میں لیا تھا، اسامہ کے ساتھ ان کے اور دو ساتھی تھے۔ منگل کو پولیس نے کوٹہ عدالت میں پیش کیا تھا جہاں انہیں دفعہ 151 میں چھوڑ دیا گیا تھا۔ جس کے بعد کورٹ سے باہر نکلتے ہی بہار پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا، پولیس، راجستھان سے اسامہ شہاب اور ان کے ایک ساتھی کو پٹنہ لیکر روانہ ہوئی تھی، جب کہ ان کے ایک ساتھی کو چھوڑ دیا تھا کیونکہ اس پر کوئی پہلے سے مقدمہ درج نہیں تھا۔ بہار میں اسامہ شہاب کے خلاف مقدمہ درج ہے۔