انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے نابینا بچوں کی کوئی مدد نہیں کی گئی، ریاست بہار کے بودھ گیا میں واقع مستی پورہ گاؤں میں ایک بلائنڈ اسکول ہے، جہاں 11 نابینا طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں، لاک ڈاؤن کے سبب وہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔
لاک ڈاؤن سے قبل ان کا کھانے پینے کا مسئلہ آسانی سے حل ہوجاتا تھا، کیوں کہ انہیں بودھ گیا میں واقع مندروں میں آنے والے سیلانیوں اور بھکشو سے مدد مل جاتی تھی، جس سے انہیں فاقہ کشی نہیں کرنا پڑتا تھا۔
لاک ڈاؤن سے قبل کچھ نابینا طلبا اپنے گھر چلے گئے تھے، لیکن اسکول میں 4 بچے اسکول میں ہی ہیں کیوں کہ وہ یتیم ہیں ، ان کے پاس اسکول کے علاوہ کوئی اور سہارہ نہیں۔
اسکول کی منتظمہ اور بچوں سمیت مجموعی طور پر 11 افراد یہاں ہیں۔
اسکول کی منتظمہ للیتا نے بتایا کہ لاک ڈاون سے قبل پہلے تمام بچے اپنے استاد کے ساتھ بودھ گیا مندر جاتے تھے جہاں انہیں غیر ملکی سیاحوں کے ذریعے عطیہ کے طور پر کچھ رقم ملتی تھی۔ لیکن لاک ڈاؤن میں مہابودھی مندر بھی بند ہے ۔جس سے ان بچوں کو بھوک مٹانے کا مسئلہ آن پڑا ہے۔
انہوں نے بتايا کی جو رسوئی گیس تھا وہ بھی ختم ہو چکا۔ مقامی سطح سے تعاون پر اشیاء خوردنی ملی تھی لیکن اب وہ ختم ہوگئی ہے ۔ اسکول کو کرایہ دینے کا مسئلہ درپیش ہے، انہوں نے اپیل کی کہ ایسے وقت میں ان بچوں کو حکومت وانتظامیہ مدد کرے تاکہ یہ بچے بھوکے نہ رہیں۔