پٹنہ: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش گاہ 10 راجا جی مارگ پر پیر کی شام کئی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں جنتا دل یونائیٹڈ(جے ڈی یو) کے قومی صدر راجیو رنجن عرف للن سنگھ بھی موجود تھے۔ میٹنگ ختم ہونے کے بعد للن سنگھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2024 میں ہونے والے انتخابات میں تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر الیکشن لڑیں گی۔ میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ راہل گاندھی پر کی گئی کارروائی یقینی طور پر سیاسی انتقام ہے۔ جے ڈی یو کے قومی صدر للن سنگھ نے کہا کہ آپ صرف کانگریس اور جے ڈی یو کو الگ الگ کرکے نہیں دیکھ سکتے، تمام سیاسی پارٹیاں ایک ہیں۔ 2024 کے انتخابات میں تمام اپوزیشن پارٹیاں ایک ہوکر الیکشن لڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کسی کے لیے کچھ بولیں تو وہ صحیح ہے اگر کوئی دوسرا بولتا ہے تو وہ غلط ہے۔ تمام پارٹیاں متحد ہوکر جمہوریت کو بچانے کے لیے لڑیں گے۔
وہیں ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کی اس میٹنگ میں کئی بڑے ایشوز پر بات چیت ہوئی۔ جس میں راہل گاندھی کی رکنیت اور اڈانی گروپ سے متعلق معاملے پر جے پی سی کے مطالبے کے لیے مزید حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ دراصل، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کو تمام ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کو اپنی رہائش گاہ ڈنر میٹنگ کے بلایا تھا۔ اس میٹنگ میں کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، کانگریس کے جواہر لال سرکار، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار، جے ڈی یو کے صدر للن سنگھ، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو، ڈی آر ایم لیڈر ٹی آر بالو، مکتی مورچہ کے مانجھی، جھارکھنڈ کے نیشنل کانفرنس کے حسن مسعودی اور دیگر کئی ساتھیوں نے بھی شرکت کی۔ تاہم اس میٹنگ میں ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کی پارٹی کا کوئی لیڈر موجود نہیں تھا۔ دراصل ساورکر پر راہل گاندھی کے بیان سے ادھو ٹھاکرے کچھ ناراض ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Opposition Meeting مودی حکومت کے خلاف اٹھارہ اپوزیشن پارٹیاں متحد