ETV Bharat / state

خواتین پر ظلم و استبداد کے موضوع پر سیمینار

گوتم بدھ مہیلا کالج میں آن لائن سیمینار بموضوع 'خواتین پر ظلم و استبداد' منعقد ہوا، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے خواتین پر بڑھے ظلم و تشدد پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ 'لاک ڈاون اور کورونا وبا کے دوران بڑھی بے روزگاری سے گھریلو تشدد میں اضافے ہوئے ہیں۔'

خواتین پر ظلم و استبداد کے موضوع پر سیمینار
خواتین پر ظلم و استبداد کے موضوع پر سیمینار
author img

By

Published : Dec 29, 2020, 1:43 PM IST

ریاست بہار کے گیا شہر میں واقع گوتم بدھ مہیلا کالج کے زیر اہتمام نیشنل کمیشن فار ویمن نئی دہلی کے ذریعے 'ڈومیسٹک وائلنس اگینسٹ ویمن' کے موضوع سے منعقدہ سیمینار میں ملک و بیرون ملک کے چھ مقررین نے گھریلو تشدد پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، پروگرام کا آغاز کالج کے پرنسپل پروفیسر جاوید اشرف کی استقبالیہ خطاب سے ہوا۔

سیمینار کی نظامت ڈاکٹر کماری رسمی پریہ درشنی اور ڈاکٹر شگفتہ انصاری نے کی، مونگیر یونیورسٹی کی پرووائس چانسلر پروفیسر کسم کماری نے 'نیچرس اینڈ فامرس آف ڈومیسٹک وائلنس اگینسٹ ویمن' کے موضوع پر بولتے ہوئے کہا کہ خواتین کو قدم قدم پر جسمانی ذہنی اور جذباتی استبداد کا درد جھیلنا پڑتا ہے، اسے فکری تبدیلی ہی کے ذریعے روکا جاسکتا ہے، ثقافتی عدم رواداری کی وجہ سے خواتین کے ساتھ تشدد کا رویہ بڑھا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی نئی دہلی کی سروجنی نائنڈو سینٹر فار ویمنس اسٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر صبیحہ حسین نے 'ڈومیسٹک وائلنس ان ہیومن رائٹس پرسپیکٹو' کے موضوع پر خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ جنسی عصیبیت کی وجہ سے گھریلو تشدد کے واقعات بڑھے ہیں، گھریلو تشدد ایک سماجی برائی ہے، جب تک اس کا حل تلاش نہیں کریں گے تب تک خواتین ظلم و استبداد برداشت کرتی رہیں گی۔

پروفیسر کسم ترپاٹھی نے کووڈ19 لاک ڈاون اینڈ ڈومیسٹک وائلنس کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے درمیان بڑھی گھریلو تشدد کے واقعات کے پیچھے بے روزگاری سب سے بڑی وجہ ہے، اس موقع پر ملک بیرونی ملک کے مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے پروفیسر، ریسرچ فیلو طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

ریاست بہار کے گیا شہر میں واقع گوتم بدھ مہیلا کالج کے زیر اہتمام نیشنل کمیشن فار ویمن نئی دہلی کے ذریعے 'ڈومیسٹک وائلنس اگینسٹ ویمن' کے موضوع سے منعقدہ سیمینار میں ملک و بیرون ملک کے چھ مقررین نے گھریلو تشدد پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، پروگرام کا آغاز کالج کے پرنسپل پروفیسر جاوید اشرف کی استقبالیہ خطاب سے ہوا۔

سیمینار کی نظامت ڈاکٹر کماری رسمی پریہ درشنی اور ڈاکٹر شگفتہ انصاری نے کی، مونگیر یونیورسٹی کی پرووائس چانسلر پروفیسر کسم کماری نے 'نیچرس اینڈ فامرس آف ڈومیسٹک وائلنس اگینسٹ ویمن' کے موضوع پر بولتے ہوئے کہا کہ خواتین کو قدم قدم پر جسمانی ذہنی اور جذباتی استبداد کا درد جھیلنا پڑتا ہے، اسے فکری تبدیلی ہی کے ذریعے روکا جاسکتا ہے، ثقافتی عدم رواداری کی وجہ سے خواتین کے ساتھ تشدد کا رویہ بڑھا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی نئی دہلی کی سروجنی نائنڈو سینٹر فار ویمنس اسٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر صبیحہ حسین نے 'ڈومیسٹک وائلنس ان ہیومن رائٹس پرسپیکٹو' کے موضوع پر خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ جنسی عصیبیت کی وجہ سے گھریلو تشدد کے واقعات بڑھے ہیں، گھریلو تشدد ایک سماجی برائی ہے، جب تک اس کا حل تلاش نہیں کریں گے تب تک خواتین ظلم و استبداد برداشت کرتی رہیں گی۔

پروفیسر کسم ترپاٹھی نے کووڈ19 لاک ڈاون اینڈ ڈومیسٹک وائلنس کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے درمیان بڑھی گھریلو تشدد کے واقعات کے پیچھے بے روزگاری سب سے بڑی وجہ ہے، اس موقع پر ملک بیرونی ملک کے مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے پروفیسر، ریسرچ فیلو طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.