دربھنگہ: ضلع کے مہارانی کلیانی کالج، لہریا سرائے میں حکومت بہار کے ضلع رجسٹریشن اور کونسلنگ سینٹر، دربھنگہ کی جانب سے طلباء کے لیے ایک روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ تربیتی پروگرام کی صدارت پروفیسر پرویز اختر نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں پرنسپل نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے ان کا تعارف بھی کرایا اور کالج میں موجود تمام طلباء کو معاشی ہل پروگرام کے تحت حکومت کی معاشی قوت میں نوجوانوں کے شامل ہونے اور گمراہ کن معلومات سے بچنے کا مشورہ دیا۔ One Day Training Programme for Students of Darbhanga
دربھنگہ ضلع رجسٹریشن اور کونسلنگ سنٹر، دربھنگہ کے مینیجر وکاس کمار نے بہار حکومت کی طرف سے طلباء کے لیے مختلف اسکیموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’بہار حکومت بہار کے طلباء کی تعلیمی ترقی سے لے کر ان کی ہمہ جہت ترقی کے لئے پرعزم ہے۔ بہار حکومت طلبہ کو خود انحصار بنانے کے لیے جو سہولتیں فراہم کر رہی ہے وہ لاجواب ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ انٹر کے بعد جو طلباء بی ایڈ کے علاوہ کسی بھی مضمون میں داخلہ لیتے ہیں تو انہیں گورنمنٹ اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ روپے کا قرض فراہم کرے گی۔ لڑکیوں کے لیے 1% اور لڑکوں کے لیے 4% بغیر کسی سیکیورٹی رقم اور پریشانی کے مہیا کرائی جائے گی۔ لیکن سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ آپ کو یہ رقم اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد 60 اور 84 قسطوں میں ادا کرنی ہوگی۔ جس میں پڑھائی کی مدت کے ساتھ 01 سال کی اضافی مدت شامل نہیں کی جائے گی اور اگر ملازمت نہیں ملتی ہے تو زیادہ سے زیادہ 06 ماہ کا حلف نامہ دے کر بیاج روکا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے طلبہ کو آپ کو رجسٹریشن کے لیے ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اینڈ کونسلنگ سینٹر، قیدرآباد دربھنگہ آنا ہوگا اور کالج سے جاری کردہ بونافائیڈ (اصل ثبوت) اور کالج کا فیس اسٹرکچر، آدھار کارڈ، بینک پاس بک، رہائشی سرٹیفکیٹ اور تصویر بھی جمع کرانی ہوگی۔
انہوں نے طلباء کو متنبہ کیا کہ ’’صرف رجسٹر کروانے سے روپے نہیں ملیں گے۔ رجسٹریشن کے بعد جو طلباء قرض لینے کے خواہشمند ہیں، وہ ڈسٹرکٹ رجسٹریشن آفس آکر معاہدہ پیپر بنائیں گے۔ تب ہی انہیں قرض ملے گا۔ لیکن قرض کی تمام رقم ایک ساتھ نہیں دی جائے گی۔ کل رقم کی اوسط فی سمسٹر/سالانہ دی جائے گی۔
بعد ازاں انہوں نے بہار حکومت کی وزیر اعلیٰ سیلف مدد اسکیم ’’بھتہ‘‘ کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا اور کہا کہ ’’ایسے طلباء اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو کسی بھی وجہ سے 12ویں کے بعد نہیں پڑھ پا رہے ہیں۔ انہیں تصدیق کے طور پر 12ویں کا CLC جمع کرانا ہو گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس نے کہیں اپنا نام اندراج نہیں کیا ہے اور وہ ملازمت کی تلاش میں ہے لیکن ملازمت حاصل نہیں کر سکے۔ 20 سے 25 سال کے ایسے نوجوانوں کو اگلے 2 سال تک ماہانہ 1000 روپے دیے جائیں گے اور اس دوران انہیں مفت ہنر مند تربیت بھی دی جائے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: کوٹہ سے بہاری طلبہ کی گھر واپسی مکمل
تربیتی پروگرام کے آخر میں انہوں نے ہنر مند یوتھ پروگرام کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے طلباء سے کہا کہ ’’دسویں پاس یا اس سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے والے جنرل زمرے کے لیے 15 سے 28 سال، OBC اور EBC کے لیے 15 سے 31 سال اور SC-ST کے لیے کم از کم 15 سال کا ہونا ضروری ہے۔ اور زیادہ سے زیادہ33 سال کی عمر ہونی چاہیے۔ اس کے تحت انہیں عملی مہارت، ہندی، انگریزی زبان کا ادب اور کمپیوٹر کی بنیادی تربیت مفت دی جائے گی۔
آخر میں طلبہ کے ذہنوں میں موجود تجسس کو ختم کرنے کے لیے کوئز سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اس دوران کالج کے برسر کم ایگزامینیشن کنٹرولر ڈاکٹر شمس عالم سمیت تمام شعبہ جات کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ اور شعبہ جاتی اساتذہ موجود تھے اور پروگرام کی تکمیل کا اعلان استاد ڈاکٹر گورو کمار نے کیا۔