انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے گزشتہ چھ برس میں بھارتی آئین میں ترمیم کرکے دستور کے خلاف قانون بنایا ہے لیکن ان میں سب سے خطرناک موجودہ متنازع شہریت ترمیمی قانون ہے اوراس کے بعد اس سے بھی زیادہ خطرناک رواں برس کے ماہ اپریل سے پورے ملک میں نافذ ہونے والا قانون این پی آر ہے جودر اصل این آر سی کا چور دروازہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت بھارت کے سیکولرزم اورجمہوری ڈھانچے کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کرچکی ہے اور جن کے آباء و اجداد نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر اس ملک کو ظالم انگریزوں کے چنگل سے آزاد کرایا انہیں کو گوڈسے کی پوجا کرنے والے ملک کے غدار بتاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل غدارتو یہی لوگ ہیں جن کے آباء و اجداد نے انگریزوں کی چاپلوسی کی اورمہاتما گاندھی کا قتل کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں قانون سے سب سے زیادہ نقصان بھارت کے غریب اور پسماندہ طبقے کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غیرمسلم دلت اوردوسرے طبقات کی تومشکلیں کچھ برسوں تک رہنے کے بعد انہیں بھارت کی شہریت دوبارہ مل جائے گی لیکن مسلم پسماندہ طبقہ کے زیادہ ترلوگ بے وطن متعین کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ محسوس کرہے ہیں کہ ہماراملک اسرائیل،فلسطین اورمیانمارکے راستے پرچل رہا ہے، اس لیے ہم لوگوں کو اس قانون کے خلاف لمبی تحریک چلانی ہوگی اوران قوانین کے نقصانات سے دلت اورپچھڑے طبقے کے ہندو بھائیوں کو بھی آگاہ کرنا ہوگا تاکہ ان کے ساتھ مل کراس تحریک کوچلانا ہمارے لیے آسان ہواورہم یہ جنگ جیت سکیں۔