ETV Bharat / state

Kashmir State Status کشمیر کا ریاستی درجہ بحال نہیں کرنا آئین کے خلاف، دیپانکر بھٹاچاریہ

دیپانکر بھٹاچاریہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال نہیں کرنا آئین کے خلاف ہے۔ کشمریوں کو آئین نے خصوصی اختیارات دیے لیکن آئین کی روح کو بی جے پی نے مجروح کردیا۔ Revocation of the special status of Jammu and Kashmir

دیپانکر بھٹاچاریہ
دیپانکر بھٹاچاریہ
author img

By

Published : Sep 26, 2022, 4:20 PM IST

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں آج بھاکپا مالے کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹا چاریہ نے بی جے پی اور مرکزی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بنایا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے جس طرح ایک ایک مکمل ریاست جسے آئین میں خصوصی ریاست کا حق حاصل تھا، اس کے خصوصی اسٹیٹس کو ختم کرکے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنایا، وہ آئین کی خلاف ورزی ہے، ایسا کر کے بھارتی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا گیا۔Revocation of the special status of Jammu and Kashmir

دیپانکر بھٹاچاریہ

انہوں نے کہاکہ انہیں خدشہ ہے اور یہ بات بھی سننے میں بھی آرہی ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت بہار کے سیمانچل اور بنگال کے کچھ علاقے کو علیحدہ کر کے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنانے کا پروگرام بنا رہی ہے، چونکہ بہار بھی ایک پسماندہ ریاست ہے اور اس کا دیرینہ مطالبہ خصوصی ریاست کا درجہ دیا ہے تاہم بہار سے بی جے پی کے اقتدار سے باہر ہونے کے بعد آج بہار اور بنگال کے کچھ حصے کو الگ کرکے کشمیر کی طرح مرکز کے زیر انتظام خطہ بنانا چاہتی ہے لیکن بہار میں اگر ایسا ہوا تو ایک بڑی تحریک پیدا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی انگریزوں کے راستہ پر طرح پھوٹ ڈالو اور سیاست کرو جیسی پالیسی اختیار کرتی ہے۔ سیکولرزم کو بچانے کے لیے سبھی کو تحریک آزادی کی طرح متحد ہونا ہوگا۔ بہار کے کسی بھی حصہ کو عیلحیدہ کرنا بہاریوں کے لیے ناقابل برداشت ہوگا۔

مزید پڑھیں:'بی جے پی بے نقاب ہو گئی ہے'

دراصل دیپانکر بھٹا چاریہ نے وزیرداخلہ امت شاہ کے بہار دورہ کو لیکر ہورہی باتوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور کہاکہ مرکزی حکومت ریاست اور سیاست کو کمزور کرنے کے لیے اس طرح ریاستوں کے ساتھ زیادتی کررہی ہے۔ بھٹا چاریہ نے جموں کشمیر کو دوبارہ سے ریاست کا درجہ دینے کے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو بنیادی سہولیات دستیاب کرانے میں حکومت دلچسپی دکھائے۔

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں آج بھاکپا مالے کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹا چاریہ نے بی جے پی اور مرکزی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بنایا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے جس طرح ایک ایک مکمل ریاست جسے آئین میں خصوصی ریاست کا حق حاصل تھا، اس کے خصوصی اسٹیٹس کو ختم کرکے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنایا، وہ آئین کی خلاف ورزی ہے، ایسا کر کے بھارتی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا گیا۔Revocation of the special status of Jammu and Kashmir

دیپانکر بھٹاچاریہ

انہوں نے کہاکہ انہیں خدشہ ہے اور یہ بات بھی سننے میں بھی آرہی ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت بہار کے سیمانچل اور بنگال کے کچھ علاقے کو علیحدہ کر کے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنانے کا پروگرام بنا رہی ہے، چونکہ بہار بھی ایک پسماندہ ریاست ہے اور اس کا دیرینہ مطالبہ خصوصی ریاست کا درجہ دیا ہے تاہم بہار سے بی جے پی کے اقتدار سے باہر ہونے کے بعد آج بہار اور بنگال کے کچھ حصے کو الگ کرکے کشمیر کی طرح مرکز کے زیر انتظام خطہ بنانا چاہتی ہے لیکن بہار میں اگر ایسا ہوا تو ایک بڑی تحریک پیدا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی انگریزوں کے راستہ پر طرح پھوٹ ڈالو اور سیاست کرو جیسی پالیسی اختیار کرتی ہے۔ سیکولرزم کو بچانے کے لیے سبھی کو تحریک آزادی کی طرح متحد ہونا ہوگا۔ بہار کے کسی بھی حصہ کو عیلحیدہ کرنا بہاریوں کے لیے ناقابل برداشت ہوگا۔

مزید پڑھیں:'بی جے پی بے نقاب ہو گئی ہے'

دراصل دیپانکر بھٹا چاریہ نے وزیرداخلہ امت شاہ کے بہار دورہ کو لیکر ہورہی باتوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور کہاکہ مرکزی حکومت ریاست اور سیاست کو کمزور کرنے کے لیے اس طرح ریاستوں کے ساتھ زیادتی کررہی ہے۔ بھٹا چاریہ نے جموں کشمیر کو دوبارہ سے ریاست کا درجہ دینے کے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو بنیادی سہولیات دستیاب کرانے میں حکومت دلچسپی دکھائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.