جسٹوس اے ایم کھانوِلکر، جسٹس دنیش مہیشوری اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بینچ نے پیر کو سی بی آئی کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد تفتیشی ایجنسی کو تین مہینے کی مزید مہلت دی۔ عدالت نے سی بی آئی کو اس معاملے کی تفتیش مکمل کرنے کے لیے دسویں بار مہلت بڑھائی ہے۔
عرضی گذار ابھیشیک رنجن نے اپنے وکیل کے حوالے سے بتایا کہ سی بی آئی نے کورونا وائرس وبا کے سبب تفتیش کے کام میں تاخیر ہونے کی دلیل دیتے ہوئے کچھ اور مہلت دیے جانے کی عدالت سے گذارش کی۔ اس کے بعد بینچ نے سی بی آئی کو تین ماہ کا وقت دیا۔
’اسٹوڈنٹس فورم فار سیو نورونا‘ کی بینچ پر سپریم کورٹ نے 25 نومبر2013 کو سی بی آئی تفتیش کا حکم دیا تھا جس کے بعد تفتیشی ایجنسی نے 14 فروری 2014 کو اس قتل معاملے کی تفتیش کا ذمہ سنبھالا تھا۔ دو سال کی تفتیش کے بعد بھی کوئی حل نہیں نکلا تو ابھیشیک نے مارچ 2016 میں توہین عدالت کی عرضی دائر کی تھی۔
عدالت نے مئی 2016 میں شنوائی کے بعد سی بی آئی کو چھ ماہ کے اندر تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ چار سال کے اندر تفتیشی ایجنسی کو دسویں بار مہلت ملی ہے۔