جے ڈی یو کے ترجمان رنجن پرساد نے آج یہاں کہا کہ 'خوشحالی، وقار اور مضبوط بہار ماڈل کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ تعلیم صحت، انفر ااسٹرکچر، خواتین اور کمزور طبقات کی بہتری، زراعت اور جی ایس پی ڈی میں مسلسل دو ہندسوں میں اضافہ اور دیگر معیاروں کے توسط سے بہار نے گذشتہ چودہ سال میں جو کچھ حاصل کیا ہے اس پر بہار کے باشندوں کو فخر ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ریاست کی عوام نے پہلے بھی ذات پات کی سیاست کو خارج کیا ہے۔ ترقی کے معنی کو بہار کی عوام سمجھ چکی ہے۔ اس لئے عوام لالٹین کے زمانے میں کبھی بھی نہیں لوٹنا چاہے گی۔'
پرساد نے کہا کہ 'قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) میں شامل تینوں حلیف جماعتیں لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی)، بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) اور جے ڈی کے مابین کوآرڈنیشن اعلیٰ سطح پر ہے۔ اپوزیشن کے اندر غلبے کے لیے گھماسان مچا ہواہے وہیں این ڈی اے میں قیادت کے سلسلے میں کسی طرح کا کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ پہلے سے ہی طے ہو چکا ہے کہ این ڈی اے ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخاب نتیش کمار کی قیادت میں ہی لڑے گا۔'