سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ جیل انتظامیہ کو جیل ڈائریکٹوریٹ سے گذشتہ ہفتہ پھانسی کے دس پھندے تیار کرنے کا حکم موصول ہوا ہے ۔ہدایت میں ان پھندوں کو چودہ دسمبر 2019 تک تیار کرنے کو کہا گیا ہے ۔ حالانکہ جیل انتظامیہ کو بھی تک نہیں پتہ ہے کہ ان پھندوں کا استعمال کہاں اور کس لیے کیاجائے گا۔
ذرائع نے بتایاکہ مرکزی جیل میں کافی لمبے عرصے سے پھانسی کے پھندے تیار کئے جارہے ہیں۔ پانچ ۔ چھ قیدیوں کی دو ۔ تین دن کی سخت مشقت کے بعد ایک پھندا تیار ہوتاہے ۔ اسے تیار کرنے میں 7200 کچے دھاگوں کا استعمال کیاجاتا ہے ۔
ا س سے قبل پارلیمنٹ حملے کے معاملے میں افضل گرو کو موت کی سزا دینے کیلئے اس جیل میں تیار کئے گئے پھانسی کے پھندے کا استعمال کیا گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ قیاس لگائے جارہے ہیں کہ 16 دسمبر 2012 کو دہلی میں ایک چلتی بس میں ایک لڑکی سے عصمت دری کے چار ملزمین کو اس مہینے کے اخیر میں پھانسی دی جاسکتی ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے جمعہ کو ان ملزمین کی رحم کی درخواست کی فائل حتمی فیصلے کیلئے صدر جمہوریہ کو بھیج دی ہے ۔ وہیں دو دن قبل دہلی کے لیفٹنٹ گورنر انیل بیجل نے بھی مرکزی وزارت داخلہ کو رپورٹ بھیجی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملزمین کی سزا کسی بھی صورت میں معافی کے لائق نہیں ہے ۔
بکسر جیل میں پھانسی کے پھندے تیار ہورہے ہیں
تلنگانہ کے حیدر آباد میں عصمت دری اور قتل معاملے کے ملزمین کے پولیس تصادم میں مارے جانے کے بعد دہلی نربھیا معاملے کے ملزمین کو پھانسی پر لٹکائے جانے کے زور پکڑتے مطالبات کے مابین بہار کے بکسر مرکزی جیل کو اس سال 14 دسمبر تک پھانسی کے دس پھندے تیارے کرنے کی ہدایت سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا ہے لیکن ابھی تک جیل انتظامیہ کو بھی پتہ نہیں ہے کہ یہ پھندے کیوں بنوائے جارہے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ جیل انتظامیہ کو جیل ڈائریکٹوریٹ سے گذشتہ ہفتہ پھانسی کے دس پھندے تیار کرنے کا حکم موصول ہوا ہے ۔ہدایت میں ان پھندوں کو چودہ دسمبر 2019 تک تیار کرنے کو کہا گیا ہے ۔ حالانکہ جیل انتظامیہ کو بھی تک نہیں پتہ ہے کہ ان پھندوں کا استعمال کہاں اور کس لیے کیاجائے گا۔
ذرائع نے بتایاکہ مرکزی جیل میں کافی لمبے عرصے سے پھانسی کے پھندے تیار کئے جارہے ہیں۔ پانچ ۔ چھ قیدیوں کی دو ۔ تین دن کی سخت مشقت کے بعد ایک پھندا تیار ہوتاہے ۔ اسے تیار کرنے میں 7200 کچے دھاگوں کا استعمال کیاجاتا ہے ۔
ا س سے قبل پارلیمنٹ حملے کے معاملے میں افضل گرو کو موت کی سزا دینے کیلئے اس جیل میں تیار کئے گئے پھانسی کے پھندے کا استعمال کیا گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ قیاس لگائے جارہے ہیں کہ 16 دسمبر 2012 کو دہلی میں ایک چلتی بس میں ایک لڑکی سے عصمت دری کے چار ملزمین کو اس مہینے کے اخیر میں پھانسی دی جاسکتی ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے جمعہ کو ان ملزمین کی رحم کی درخواست کی فائل حتمی فیصلے کیلئے صدر جمہوریہ کو بھیج دی ہے ۔ وہیں دو دن قبل دہلی کے لیفٹنٹ گورنر انیل بیجل نے بھی مرکزی وزارت داخلہ کو رپورٹ بھیجی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملزمین کی سزا کسی بھی صورت میں معافی کے لائق نہیں ہے ۔