بہار کے ضلع گیا کے گرارو تھانہ حلقہ میں ایک نوماہ کی بچی کا قتل اس کے ہی گھر میں کردیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چھچھو بیگہ گاؤں کے ساکن رام شیش یادو کی نو ماہ کی بچی کا قتل کر دیا گیا۔
گھر والوں کو بھی پتہ نہیں ہے کہ معصوم کا قتل کس نے کیا ہے۔ حالانکہ پولیس کو کمرے سے کچھ ثبوت ہاتھ لگے ہیں، جس کی بنیاد پر پولیس قاتل تک جلد ہی پہنچنے کا دعوی کررہی ہے۔
گھر والوں کے مطابق رام شیش یادو کی یہ آٹھویں بچی تھی۔ اس کے پہلے اس کے خاندان میں کل سات لڑکیاں ہیں اور ساتوں لڑکیاں با حیات سے ہیں۔ سب سے چھوٹی بچی کا قتل کیا گیا ہے۔
پولیس کا شک گھر والوں پر بھی ہے۔ تاہم بغیر تحقیق کے پولیس بھی اس معاملے پر بولنے سے بچ رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بغیر تحقیق کے کسی نتیجے پر پہنچنا صحیح نہیں ہے۔
قتل کی واردات کی خبر پورے علاقے میں آگ میں جنگل کی طرح پھیل گئی ہے۔ لوگوں کے درمیان بچی کا قتل کس نے کیا اور کیوں کیا، اس پر خوب چرچہ ہورہی ہے۔
وہیں، واردات کی اطلاع ملتے ہی گروا تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔
اس معاملے پر تھانہ انچارج دیواکر وشو کرما نے بتایا کہ ایک نوماہ کی بچی کا قتل ہوا ہے۔ بچی کمرے میں اپنے والد کے ساتھ سوئی ہوئی تھی، تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال لواحقین کی طرف سے دو افراد پر شک ظاہر کیا گیا ہے، جس میں ایک بچی کے چچا وجے یادو ہیں، جنہیں حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک کہ تحقیقات میں زمین تنازع کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تھانہ انچارج نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس معاملے کو حل کر لیا جائے گا اور قتل کرنے والے ملزم کو پولیس جلد ہی گرفتار کر لے گی۔ فی الحال پولیس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔