پولیس ذرائع نے بتایا کہ اسی تھانہ علاقے کو كورياپٹی کے شادی شدہ پرمود منڈل کا مان گنج مغربی پنچایت وارڈ نمبر ایک کی شادی شدہ خاتون سے طویل عرصے سے معاشقہ چل رہا تھا۔ اسی سلسلے میں گزشتہ برس 31 دسمبر کی رات پرمود چوری چھپے اپنی معشوقہ سے ملنے آیا لیکن گاؤں والوں نے دونوں کو پکڑ لیا۔ اس کے بعد دونوں کو رات بھر ایک کمرے میں قید رکھا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس کے اگلے دن یکم جنوری 2020 کو پولیس کو اطلاع دیے بغیر فیصلہ سنانے کے لیے گاؤں کی پنچایت بیٹھی۔ اس دوران سرپنچ مہندر سردار سمیت دیگر لوگوں نے عاشق جوڑے کو پہلے کھونٹے سے باندھا اور اس کے بعد لاٹھی ڈنڈے سے دونوں کی جم کر پٹائی کی اور ان کے بیہوش ہونے تک انہیں پیٹتے رہے۔ پریمی جوڑے کو پانی کے چھینٹے مار کر ہوش میں لایا گیا تب سرپنچ سمیت دیگر پنچوں نے پرمود منڈل پر 11 ہزار روپے کا جرمانہ عائد كر کے انہیں چھوڑ دیا۔
اس کے بعد دونوں اپنے اپنے گھر چلے گئے اور اپنے خرچے پر نجی کلینک میں اپنا علاج کرایا۔ گاؤں کے کسی شخص نےعاشق جوڑے کی پٹائی کی ویڈیو بنائی تھی، جسے اس نے یکم جنوری کو وائرل کر دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حرکت میں آئی جديا پولیس نے مان گنج مغربی پنچایت جاکر متاثرہ خاتون کا بیان درج کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے سرپنچ مہندر سردار سمیت دس افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ منوج کمار کی ہدایت پر پولیس نے فرار ملزمین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیئے اور آج علی الصبح سرپنچ مہندر سمیت نو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ضروری کارروائی مکمل کرکے گرفتار ملزمان کو جیل بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔