پٹنہ: شیر ہند کے نام سے مشہور ہندوستان کے عظیم مجاہد آزادی ٹیپو سلطان (Mujahid Azadi Tipu Sultan )کی یوم پیدائش کے موقع عظیم آباد کے دانشور ،ادباء و شعراء نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لیے مغفرت کی دعا کی ہے. آج ہی کے دن یعنی 20 نومبر 1750 کو ٹیپو سلطان بنگلور کے دیوانہالی میں پیدا ہوئے تھے. ٹیپو سلطان نے جس وقت ہوش سنبھالا اس وقت ہندوستان پر انگریزوں کا تسلط ہوچکا تھا، ایک کے بعد دیگرے علاقوں کو اپنے قبضے کرتے ہوئے جارہے تھے، نظام حیدرآباد، مرہٹہ وغیرہ ریاست پر بھی انگریزی حکومت حاوی ہوچکی تھی، تبھی ان کے والد سلطان حیدر علی نے محض 17 سال کی عمر میں ٹیپو سلطان کو سپاہ سالار بناکر جنگ کی میدان میں اتار دیا، ٹیپو سلطان نے بھی اپنی ہمت، جوانمردی، ذہانت اور اعلیٰ قائدانہ صلاحیتوں سے والد کا دل جیت لیا.
ماہر تعلیم پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ ٹیپو سلطان جیسا مرد مجاہد ہندوستان میں کوئی دوسرا پیدا نہیں ہوا، وہ عظیم مجاہد کے ساتھ اعلیٰ قائد بھی تھے، 1779 کی جنگ میں ٹیپو سلطان نے کرنل بیلی، کرنل برتھ ویٹ اور برگیڈیر جنرل جیمز اسٹیوارٹ جیسے انگریزی افسران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا تھا، ان کی تلوار آج بھی برطانیہ کے میوزیم میں محفوظ ہے اور لوگ اسے دیکھنے کے لئے جاتے ہیں. ٹیپو سلطان ایک عظیم مجاہد ہونے کے ساتھ سچے پکے مسلمان بھی تھے، ان کی زندگی میں سادگی تھی، ہمیشہ شرعی لباس کو ترجیح دی، صوم و صلوٰۃ کے مکمل پابند تھے، ان کی زندگی ہم لوگوں کے لئے ایک نمونہ ہے.
معروف ادیب پروفیسر طلحہ رضوی برق نے کہا کہ ملک میں راکٹ کا ایجاد کرنے والا شخص ٹیپو سلطان تھا، انہوں نے انگریزوں سے لڑنے کے لیے اپنی فوج کو جدید تکنیک اسلحہ سے لیس کیا تھا، اسی طرح ریشم کی صنعت ٹیپو سلطان کی مرہون منت ہے. وہ ایک جگر والا عظیم رہنما تھا.
اورینٹل کالج کے پروفیسر شکیل احمد قاسمی نے کہا کہ ٹیپو سلطان کے اندر مذہبی رواداری بدرجہ اتم تھیں، انہوں نے برادران وطن کے لئے لاتعداد مندروں کی کفالت کی، فرانسیسیوں کی درخواست پر میسور میں چرچ کی تعمیر کرائی، انہوں نے کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر تعصب کو بڑھاوا نہیں دیا، تاریخ میں کئی ایسے واقعات ملتے ہیں کہ جن لوگوں نے مندروں پر حملہ کیا ان کے خلاف ٹیپو سلطان نے سخت اقدامات کئے، الگ الگ مذاہب کے لوگوں کے لئے ہمیشہ تعاون کا جذبہ رکھا۔ جس کی وجہ سے ان کی مقبولیت ملک گیر نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر ہوئی.
یہ بھی پڑھیں:
- Tipu Sultan: شیرِ میسور ٹیپو سلطان کا 271واں یوم پیدائش
- ٹیپو سلطان: غلامی کے خلاف آزادی کا علمبردار
- 'شیر کی ایک دن کی زندگی، گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے'
- ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش
صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ ٹیپو سلطان ایک باہمت اور جگر گردے والا شخص تھا، ملک کی آزادی کے لیے انہوں نے جو قربانیاں ( Tipu Sultan's sacrifices ) پیش کی وہ فراموش نہیں کی جاسکتیں، مگر افسوس ریاستی حکومت یا پھر سرکاری و نیم سرکاری تنظیمیں ٹیپو سلطان کو بھلارہی ہے، جب ہم ان کی خدمات کو یاد نہیں کریں گے تو نئی نسل اپنے آباء و اجداد کی قربانی کو کیسے یاد کرے گی. حکومتی سطح سے بھی ٹیپو سلطان کی عظیم خدمات کو یاد کرنے کی ضرورت ہے.