گیا: پروفیسر پرویز اختر نے مرکزی حکومت کے ذریعے پیش کردہ بجٹ پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں متوسط طبقہ کے لیے کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ پرویز اختر جھارکھنڈ پردیش مومن کانفرنس کے جنرل سیکریٹری، مگدھ یونیورسٹی گیا کے اسسٹنٹ پروفیسر اور جھارکھنڈ پردیش یوتھ کانگریس کے سابق جنرل سیکریٹری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعے پیش کردہ بجٹ مناسب نہیں ہے۔ تعلیم کے لۓ 1,04,277 کروڑ کا بجٹ پیش کیا گیا ہے، جو اتنے بڑے ملک کیلئے ناکافی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی وزارت کو صرف 5020 کروڑ روپے دیا گیا جو تقریبا تیس کروڑ اقلیتوں کی آبادی کی ترقی کے لئے بہت کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو فی الوقت نوکری کی ضرورت ہے ،اس پر کوئی بلوپرنٹ نہیں کیا گیا۔ مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سرکار کہتی ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس جو بالکل کھوکھلا ثابت ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں:ST Hasan on Budget 'بجٹ مایوس کن'
مرکزی حکومت کو چاہیے کہ بجٹ پر نظر ثانی کرے۔اس بجٹ میں اقلیتی طبقے کو مایوس کیا گیا ہے۔بجٹ میں مزید رقم بڑھنے کی توقعات اقلیتی طبقے کو تھی۔ لیکن اقلیتی طبقے کو ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مایوس ہی کیا گیا۔