ریاست بہار کے ضلع کیمور میں پولیس نے محکمہ جنگلات کے ملازمین پر حملہ کرنے والے نکسلی کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ گرفتار نکسلی وکاس عرف امبیکا اراٶں تھانہ ادھورا کے گاؤں جھڈپا کا رہائشی ہے۔
ایس پی دلنواز احمد نے اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں نکسلیوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'اسمبلی انتخابات میں امن برقرار رکھنے کے لئے کیمور پولیس نے ادھورا کے جنگلی اور پہاڑی علاقوں میں مجرموں اور نکسلیوں کے خلاف 'چھاپے مار کارروائی' کے دوران نکسلیوں کو گرفتار کیا ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'اے ایس پی مہم کے سب انسپکٹر آمود کمار اور ادھورا پولیس اسٹیشن کی سربراہی میں چھاپوں میں مفرور وکاس اوراٶں کو نکسلی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔'
انہوں نے بتایا کہ '11 ستمبر 2020 کو کیمور مکتی مورچہ کی 400-500 خواتین اور مرد ادھورا بلاک ہیڈ کوارٹر کے قریب جمع ہوئے اور محکمہ جنگلات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ دھرنا نے اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے تھانہ ادھوراکے مرکزی گیٹ میں تالا لگا کر محکمہ جنگلات کے دفتر میں گھس کر پولیس اہلکاروں اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے ارادے سے حملہ کیا۔ غیرقانونی اسلحے سے فائرنگ کی گئی، جس کا مقدمہ تھانہ ادھوا میں درج ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ایف آئی آر کے سات نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں پہلے ہی بھیج دیا گیا ہے۔ تحقیق کے دوران گواہوں کے بیانات اور ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر سابق نکسلی وکاس اورواٶں کی شناخت کی گئی ہے۔ جس کی بنیاد پر اسے گرفتار کرلیا گیا۔'
ایس پی کے مطابق ' گرفتار نکسلی وکاس اورواٶں مشرق میں نکسلی واقع میں ملوث رہا ہے۔ اس کے خلاف ڈیڑھ درجن کے قریب فوجداری مقدمات درج ہیں۔ جس میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔