ETV Bharat / state

مسز انڈیا، سی اے اے کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟

ریاست بہار کے ضلع کشن گنج کی رہنے والی مسز انڈیا تارا شویتا آریہ نے سی اے اے پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔

مسز انڈیا سی اے اے کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟
مسز انڈیا سی اے اے کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 10:16 AM IST

مسز انڈیا تارا شویتا نے کہا کہ 'جمہوری ملک بھارت میں پہلی بار مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنایا گیا ہے۔ یہ قانون کی روح کے بالکل خلاف ہے کیوںکہ بھارتی آئین میں مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہے۔ تاہم ملک کے سیاسی نظام کو چلانے والے حکم ہی ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔'

مسز انڈیا سی اے اے کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟

تارا شویتا آریہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ 'حکومت کا ایسا قانون لانے کا کیا مقصد ہے جس سے مسلمانوں کو علیحدہ رکھا گیا ہے؟'

اس پر انہوں نے کہا کہ 'حکومت ایسے اقدام کر کے آگ میں گھی ڈالنے کا کام کر رہی ہے جبکہ ملک میں مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہے۔ بھارت کو گنگا جمنی تہذیب و ثقافت کی خوبصورت مثال کے طور پر دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔'

انہوں نے حکومت سے یہ بھی سوال کیا کہ 'کس بنیاد پر صرف پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے ہندؤں کی بات کی گئی۔ ان ممالک کے علاوہ سری لنکا، نیپال، میانمار اور تمل ہندو کے بارے میں کیوں نہیں سوچا گیا؟'

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ یا تو حکومت کو جغرافیہ کی سمجھ نہیں ہے یا پھر مسلم ممالک کو سامنے رکھ کر ملک میں ہندو مسلم اختلافات پیدا کرنا چاہتی ہے۔

مسز انڈیا تارا شویتا نے کہا کہ 'جمہوری ملک بھارت میں پہلی بار مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنایا گیا ہے۔ یہ قانون کی روح کے بالکل خلاف ہے کیوںکہ بھارتی آئین میں مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہے۔ تاہم ملک کے سیاسی نظام کو چلانے والے حکم ہی ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔'

مسز انڈیا سی اے اے کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟

تارا شویتا آریہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ 'حکومت کا ایسا قانون لانے کا کیا مقصد ہے جس سے مسلمانوں کو علیحدہ رکھا گیا ہے؟'

اس پر انہوں نے کہا کہ 'حکومت ایسے اقدام کر کے آگ میں گھی ڈالنے کا کام کر رہی ہے جبکہ ملک میں مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہے۔ بھارت کو گنگا جمنی تہذیب و ثقافت کی خوبصورت مثال کے طور پر دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔'

انہوں نے حکومت سے یہ بھی سوال کیا کہ 'کس بنیاد پر صرف پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے ہندؤں کی بات کی گئی۔ ان ممالک کے علاوہ سری لنکا، نیپال، میانمار اور تمل ہندو کے بارے میں کیوں نہیں سوچا گیا؟'

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ یا تو حکومت کو جغرافیہ کی سمجھ نہیں ہے یا پھر مسلم ممالک کو سامنے رکھ کر ملک میں ہندو مسلم اختلافات پیدا کرنا چاہتی ہے۔

Intro:کشن گنج : شہریت ترمیمی قانون کو لیکر مسز انڈیا ڈاکٹر تارا شویتہ آریہ کا بڑا بیان آیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ ملک ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار مزہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنایا گیا ہے جو کہ آئین کے سخت خلاف ہے. کیونکہ ملک کی آئینی مزہب کی بنیاد پر لوگوں میں کسی طرح کا کوئی بھید بھاو نہیں رکھتا. انہوں نے کہا کہ سرکار میں اوپر بیٹھے لوگ ہی ہندو مسلم فساد کو جنم دیتے ہیں. تارا شویتہ آریہ نے پوچھا کہ آخر یہ سرکار ایسا قانون لاکر کیا ثابت کرنا چاہتی ہے جس میں مسلمانوں کو جگہ نہ ملے. مسلمانوں کو الگ رکھا جائے. وہ کہتی ہیں کہ ایسا کرکے خود سرکار آگ میں گھی ڈالنے کا کام کر رہی ہے جبکہ اس ملک میں مزہب کی کوئی قید نہیں ہے. الگ الگ مزہب ذات برادری کے باوجود سبھی پرامن طریقے سے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کی مثال پوری دنیا میں دی جاتی ہے لیکن سرکار میں بیٹھے لوگ مزہب کی بنیاد پر قانون بنا کر اختلافات اور دوریاں بڑھانے کا کام کر رہے ہیں.
انہوں نے سرکار سے یہ بھی پوچھا کہ آپ کس بنیاد پر صرف پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے ہندوں کی بات کرتے ہیں. آپ نے شرلنکہ، نیپال، میانمار، تمل ہندو کے بارے میں کیوں نہیں سوچا؟ یا تو آپ کو جوگرافی کی سمجھ نہیں رکھتے ہیں یا پھر مسلم ممالک کو نشانہ بناکر ملک میں ہندو مسلم اختلافات پیدا کرنا چاہتے ہیں.


Body:Bite
Tara Sweta Arya


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.