ریاست بہار کے ضلع گیا میں پہلے روز 1200 سے زیادہ تھوک اور خوردہ دوا کی دکانیں بند رہیں۔
چھوٹی اور بڑی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے مریضوں اور ضرورت مندوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
شہر اور دیہی علاقوں میں بھی ادویات کی دکانیں بند رہیں۔
پہلے دن بند کے دوران تقریباً 45 کروڑ کے دوا کا کاروبار متاثر ہوا۔
گیا شہر میں کھلی تین دوا کی دکانوں پر خریداروں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔
گیا کے جی بی روڈ پر لال میڈیکل اسٹور کی دکان پر لائن گول پتھر موڑ تک پہنچی ہوئی تھی۔
شہر کے علاوہ مریضوں کے رشتہ دار ضلع کے دور دراز دیہی علاقوں سے بھی دوائیں لینے کے لئے شہر آئے ہوئے تھے۔
اپنے مطالبات کے تعلق سے ایف بی ایس روڈ تھوک دوا ’شانتی کمپلیکس میں گیا ڈسٹرکٹ کیمسٹ ایسوسی ایشن کے بینر تلے سہ روزہ بند کے دوران دوا کے دکان دار دھرنے پر بیٹھے رہے۔
ایسوسی ایشن کے صدر پرمود کمار برنوال اور سکریٹری آنند کمار نے کہا کہ یہ بند ضلع صدر دفاتر سے بلاک سطح تک کامیاب رہا۔
ان دونوں کا کہنا تھا کہ ادویات کنٹرول انتظامیہ دیگر معمولی تکنیکی وجوہات کی بناء پر خوردہ دوا فروشوں کو فارماسسٹ کی دستیابی کو یقینی بنانے کے نام پرزیادتی کررہی ہے۔
لائسنس نہیں دیاجاتاہے، اس ضمن میں کئی بار انتظامیہ سے گفتگو ہوئی تاہم حل نہیں نکالے جانے کی وجہ سے پریشان ہوکر بندی کااعلان کیاگیا ہے۔
بھر میں ادویات کی دکانیں بدھ کے روز بند رہیں۔
محکمہ کے ذریعے ہراساں ہونے سے بچانے کے لئے بندی کااعلان کیا گیا ہے۔