پٹنہ :رکن اسمبلی قاری صہیب نے کہا کہ وقف بورڈ کسی خاص کا نہیں بلکہ یہ عوام کی ملکیت ہے جو بھی وقف بورڈ کو اپنی جائیداد وقف کرتا ہے تو اس کے پیش نظر یہ بات رہتی ہے کہ اس سے غریبوں و ضرورت مندوں کی ضرورت پوری ہوگی مگر ادھر دیکھا جا رہا ہے کہ بورڈ اپنے اصل راستے سے بھٹک گیا ہے جن مقاصد کے تحت بورڈ کا وجود عمل میں آیا تھا۔ اسے بورڈ میں بیٹھے موجودہ عہدہ داروں نے درکنار کر دیا ہے جسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
قاری صہیب نے کہا کہ آج بورڈ مخصوص لوگوں کے چنگل میں پھنس کر رہ گیا ہے۔وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کسی بھی قیمت پر اقلیتی طبقہ کے ساتھ ناانصافی ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔وقف کی زمین پر جن لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اس سے آزاد کرانے میں بورڈ پوری طرح ناکام ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بورڈ کے چیئرمین ارشاد اللہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب میں اقلیتی کلیان سمیتی کا چیئرمین بنا تو میں نے اپنی پہلی میٹنگ میں ہی وقف بورڈ سے جواب طلب کیا تھا کہ پورے بہار میں وقف کی کہاں کہاں اراضی ہے، اس کے سکریٹری اور متولی کون کون ہیں، کتنے مقامات پر دکانیں اور دوسری چیزیں بنی ہوئی ہیں اس کی تفصیلات فراہم کرائی جائے مگر وقف بورڈ کی جانب سے آج تک اس کی تفصیلات فراہم نہیں کرائی گئی. اس سے اندازہ ہوتا ہے بورڈ کے عہدے دار عوام کا کام کس طرح انجام دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Bihar MLC Election:بہار قانون ساز کونسل کی پانچ سیٹوں پر انتخابات
قاری صہیب نے کہا کہ وقف بورڈ کے املاک کی حفاظت کے لئے ایسے لوگوں کو متولی یا سکریٹری بنانا چاہئے جو صوم صلوٰۃ کے پابند ہوں تاکہ ان کے دل میں اللہ کے گھر کی حفاظت کا ڈر خوف ہو، مگر یہاں بھی بورڈ ایسے لوگوں کو ذمہ دار بناتا ہے جو بورڈ کے تعلق سے بالکل ناواقف ہیں۔