گیا: ریاست بہار میں قانون ساز کونسل کی چار نشستوں 'ٹیچرز اور گریجویٹ' کے لیے انتخاب ہونے ہیں۔ گیا میں ٹیچرز اور گریجویٹ حلقہ کے آزاد امیدوار کے لیے اقلیتی ادارے متحد ہورہے ہیں ان میں ٹیچرز حلقہ کے امیدوار و بہار مادھیمک ٹیچرز تنظیم کے نائب صدر دیوونش سنگھ کے لیے گیا کے اقلیتی ادارے کے اساتذہ تشہیری مہم میں جڑے ہوئے ہیں۔ آج شہر کے سیوراج پوری روڈ پر واقع اقلیتی ادارہ 'ہادی ہاشمی پلس ٹو اسکول' میں اقلیتی اسکولوں کے اساتذہ کی میٹنگ ہوئی جس میں امیدوار دیوونش سنگھ بھی شامل ہوئے اور انہوں نے اقلیتی اسکولوں کے اساتذہ کے مسائل سنے اور اس کے بعد انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ انتخاب میں جیت درج کرتے ہیں تو سب سے پہلے اقلیتی اسکولوں کے مسائل اور جو مطالبات ہیں اسے پورا کرانے کی کوشش کریں گے۔ اگر شکست ہوتی ہے تو بھی وہ بہار مادھیمک ٹیچرز سنگھ کے ذریعے مسائل کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑا افسوس ناک معاملہ ہے کہ آج تک اقلیتی اسکولوں کے اساتذہ کو 'پران' اور انشورنس اسکیم کا فائدہ نہیں ملا ہے دیگر عام سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کی طرح اقلیتی اسکولوں کے اساتذہ کو کیوں سہولت فراہم نہیں کی گئی؟ یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ دیوونش سنگھ نے کہا کہ اصل میں آج تک اقلیتی اداروں کے اساتذہ کے مسائل کو پوری مضبوطی کے ساتھ حکومت کے سامنے اٹھایا نہیں گیا جس کی وجہ سے مسائل برقرار ہیں۔
اس موقعے پر ہادی ہاشمی ہائی اسکول کے پرنسپل ڈاکٹر نفاست کریم نے کہا کہ اصل میں اب تک ٹیچرز حلقہ سے جن امیدواروں نے جیت درج کی ہے ان کا تعلق اور پیشہ تعلیم سے نہیں رہا ہے چونکہ دیوونش سنگھ ایک ٹیچر تھے اور برسوں تک انہوں نے اپنی سروس کے دوران اساتذہ کی پریشانیوں کا سامنا کیا ہے۔ اس لیے ہماری پریشانیوں اور مسائل سے وہ بخوبی واقف ہیں اور توقع ہے کہ جیت کہ بعد وہ ہمیں مایوس نہیں کریں گے چونکہ یہ آزاد امیدوار ہیں اور ان کا تعلق معاشی طور پر مضبوط نہیں ہے۔ اس لیے اس حلقہ کے اساتذہ اپنی سطح سے جان ومال ہرطرح سے مدد کررہے ہیں۔بہار مادھمک ٹیچرز سنگھ کے جوائنٹ سکریٹری ونے موہن نے کہاکہ یہ کوئی عام انتخاب نہیں ہے یہ ایک خاص انتخاب ہے اور اس میں اساتذہ نہ صرف ووٹ کرتے ہیں بلکہ آنے والے چھ برسوں تک کیسی تعلیم ہوگی اساتذہ کے مسائل کس طرح حل ہونگے اس پر بھی اثر ہوتا ہے دیوونش سنگھ ایک ٹیچر تھے انہوں نے اپنی خدمات کے دوران باریک بینی سے مسائل کو سمجھا ہے اسلیے انکے ذریعے ہرحال میں مسائل کا حل کرایا جائے گا انہوں نے کہا ایک ایسے بھی امیدوار ہیں جو صرف انٹر پاس ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar MLC Election Campaign: ایم ایل سی انتخابی تشہیری مہم سے مسلم رہنماؤں کی تصاویر غائب