ETV Bharat / state

مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دینے کا مطالبہ - rjd party

پارلیمان اور ریاستی اسمبلی میں مسلم نمائندگی کم ہوئی ہے جو تشویشناک ہے آبادی کے تناسب سے کم سے کم 80 اراکین اسمبلی تک پہنچنا چاہیے۔

مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دینے کا مطالبہ
author img

By

Published : Mar 13, 2019, 12:57 AM IST

مسلمانوں کی تنظیم امارت شرعیہ نے کہا کہ مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کی نمائندگی کے بغیر اس ملک میں انصاف کے ساتھ ترقی مکن نہیں ہے، مسلمانوں کی مسیحائی اور سیکولرزم کا دعوی کرنے والی تمام سیاسی پارٹیوں سے مسلمانوں کو ان کے آبادی کے تناسب سے ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن پارٹیوں نے اب تک آپ سیٹی تقسیم نہیں کی ہے اور نہ ہی کوئی اشارہ دیا ہے کہ مسلمانوں کو کتنے ٹکٹ دیں گے،

ریاست کی مسلم اور یادو اتحاد کا دعوی کرنے والی بڑی سیاسی جماعت ار جے ڈی یعنی لالو پرساد یادو کی پارٹی سے مسلمانوں کو زیادہ ٹکٹ ملنے کی امید ہے۔

مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دینے کا مطالبہ


اس سلسلے میں لالو پرساد یادو کی پارٹی کے ریاستی نائب صدر تنویر حسن نے سیاسی انداز میں کہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں مسلمانوں کو زیادہ نمائندگی دے گی، تاہم کتنے مسلم امیدوار ہو ں گے اس بارے میں انھوں نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھارکھنڈ کے ناظم مولاناانیس الرحمن قاسمی نے کہا ہے کہ ملک کے تمام طبقوں خصوصی طور پر سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی نمائندگی کے بغیر اس ملک میں انصاف کے ساتھ ترقی کا تصور بے معنی ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ اور ریاستوں کی اسمبلیوں میں مسلمانوں کی نمائندگی کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں مسلمانوں کی نمائندگی کی ذمہ داری تمام نیشنل پارٹیوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں کم سے کم 80 مسلمانوں کی نمائندگی ہونی چاہیے جو اب بھی 25 سے بھی کم ہے یہ تشویش کی بات ہے کیونکہ اس ملک کی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب تمام طبقے برادری اور لسانی اعتبار سے اقلیتوں کی نمائندگی پارلیمنٹ میں یقینی نہ ہو۔

سیاسی جماعتوں نے اب تک مسلمانوں کی نمائندگی پر کوئی ٹھوس بات نہیں کہی ہے جس سے مسلمانوں میں بے چینی پائی جا رہی۔
عظیم اتحاد کے کچھ رہنماؤں نے یہ دعوی کیا ہے کہ بہار میں ان کی طرف سے 8 مسلمانوں کو ٹکٹ ملنے کی امید ہے ار جی ڈی 3 مسلمانوں کو ٹکٹ دی گی جبکہ کانگریس سے بھی 3 کی امید ہے اوپندر کشواہا کی پارٹی بھی 1 اور سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی بھی ایک ٹکٹ دے سکتے ہیں۔


امارت شرعیہ نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی نمائندگی کو یقینی بنائیں زیادہ سے زیادہ سیٹ ملے۔

مسلمانوں کی تنظیم امارت شرعیہ نے کہا کہ مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کی نمائندگی کے بغیر اس ملک میں انصاف کے ساتھ ترقی مکن نہیں ہے، مسلمانوں کی مسیحائی اور سیکولرزم کا دعوی کرنے والی تمام سیاسی پارٹیوں سے مسلمانوں کو ان کے آبادی کے تناسب سے ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن پارٹیوں نے اب تک آپ سیٹی تقسیم نہیں کی ہے اور نہ ہی کوئی اشارہ دیا ہے کہ مسلمانوں کو کتنے ٹکٹ دیں گے،

ریاست کی مسلم اور یادو اتحاد کا دعوی کرنے والی بڑی سیاسی جماعت ار جے ڈی یعنی لالو پرساد یادو کی پارٹی سے مسلمانوں کو زیادہ ٹکٹ ملنے کی امید ہے۔

مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دینے کا مطالبہ


اس سلسلے میں لالو پرساد یادو کی پارٹی کے ریاستی نائب صدر تنویر حسن نے سیاسی انداز میں کہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں مسلمانوں کو زیادہ نمائندگی دے گی، تاہم کتنے مسلم امیدوار ہو ں گے اس بارے میں انھوں نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھارکھنڈ کے ناظم مولاناانیس الرحمن قاسمی نے کہا ہے کہ ملک کے تمام طبقوں خصوصی طور پر سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی نمائندگی کے بغیر اس ملک میں انصاف کے ساتھ ترقی کا تصور بے معنی ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ اور ریاستوں کی اسمبلیوں میں مسلمانوں کی نمائندگی کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں مسلمانوں کی نمائندگی کی ذمہ داری تمام نیشنل پارٹیوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں کم سے کم 80 مسلمانوں کی نمائندگی ہونی چاہیے جو اب بھی 25 سے بھی کم ہے یہ تشویش کی بات ہے کیونکہ اس ملک کی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب تمام طبقے برادری اور لسانی اعتبار سے اقلیتوں کی نمائندگی پارلیمنٹ میں یقینی نہ ہو۔

سیاسی جماعتوں نے اب تک مسلمانوں کی نمائندگی پر کوئی ٹھوس بات نہیں کہی ہے جس سے مسلمانوں میں بے چینی پائی جا رہی۔
عظیم اتحاد کے کچھ رہنماؤں نے یہ دعوی کیا ہے کہ بہار میں ان کی طرف سے 8 مسلمانوں کو ٹکٹ ملنے کی امید ہے ار جی ڈی 3 مسلمانوں کو ٹکٹ دی گی جبکہ کانگریس سے بھی 3 کی امید ہے اوپندر کشواہا کی پارٹی بھی 1 اور سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی بھی ایک ٹکٹ دے سکتے ہیں۔


امارت شرعیہ نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی نمائندگی کو یقینی بنائیں زیادہ سے زیادہ سیٹ ملے۔

Intro:پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں مسلمانوں کی نمائندگی گھٹی ہے جو تشویشناک ہے کم سے کم 80 مسلمانوں کو پارلیمنٹ پہنچنا چاہیے یہ ذمہ داری تمام بڑی اور نیشنل پارٹی و کی ہے مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کی نمائندگی کے بغیر اس ملک میں انصاف کے ساتھ ترقی مکن نہیں ہے امارت شرعیہ نے یہ بات کہی مسلمانوں کی مسیحائی اور سیکولرزم کا دعوی کرنے والی تمام سیاسی پارٹیوں سے مسلمانوں کو ان کے آبادی کے تناسب سے ٹکٹ دینے کا مطالبہ دینی اور ملی ہے داری زور شور سے کررہے ہیں لیکن پارٹیوں نے اب تک آپ سیٹی تقسیم نہیں کی ہے اور نہ ہی کوئی اشارہ دیا ہے کہ مسلمانوں کو کتنے ٹکٹ دیں گے


Body:ریاست کی مسلم اور یادو اتحاد کا دعوی کرنے والی بڑی سیاسی جماعت ار جے ڈی یعنی لالو پرشاد یادو سے مسلمانوں کو زیادہ ٹکٹ ملنے کی امید ہے اس سلسلے میں لالو پرساد یادو کی پارٹی کے ریاستیں نائب صدر تنویر حسن سے پوچھا گیا تو انہوں نے سیاسی انداز میں کہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں مسلمانوں کو زیادہ نمائندگی دے گی انہوں نے واضح طور پر کچھ نہیں کہا
امارت شرعیہ نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی نمائندگی کو یقینی بنائیں زیادہ سے زیادہ سیٹ ملے
امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھارکھنڈ کے ناظم مولاناانیس الرحمن قاسمی نے کہا ہے کہ ملک کے تمام طبقوں خصوصی طور پر سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی نمائندگی کے بغیر اس ملک میں انصاف کے ساتھ ترقی کا تصور بے معنی ہے انہوں نے پارلیمنٹ اور ریاستوں کی اسمبلیوں میں مسلمانوں کی نمایندگی کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں مسلمانوں کی نمایندگی کی ذمہ داری تمام نیشنل پارٹیوں کی ہے انہوں نے کہا کہ امیر پارلیمنٹ میں کم سے کم 80 مسلمانوں کی نمائندگی ہونی چاہیے جو اب بھی 25 سے بھی کم ہے یہ تشویش کی بات ہے کیونکہ اس ملک کی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب تمام طبقے برادری اور لسانی اعتبار سے اقلیتوں کی نمائندگی پارلیمنٹ میں یقینی نہ ہو


Conclusion:سیاسی جماعتوں نے اب تک مسلمانوں کی نمائندگی پر کوئی ٹھوس بات نہیں کہی ہے جس سے مسلمانوں میں بے چینی پائی جا رہی
عظیم اتحاد کہ کچھ لیڈران نے یہ دعوی کیا ہے کہ بہار میں ان کی طرف سے 8 مسلمانوں کو ٹکٹ ملنے کی امید ہے ار جی ڈی 3 مسلمانوں کو ٹکٹ دی گئی جبکہ کانگریس سے بھی تین کی امید ہے اوپندر کشواہا کی پارٹی بھی 1 اور سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی بھی ایک ٹکٹ دے سکتے ہیں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.