گیا : بہار کے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی اوقات سے اُردو کی گھنٹی ختم کیے جانے کے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کی خبر پر اقلیتی کمیشن نے نوٹس لیا ہے ، گزشتہ برس دسمبر ماہ میں اُردو کی گھنٹی ختم کیے جانے پر اس حوالہ سے اقلیتی کمیشن بہار کے چیئرمین ریاض الحق عرف راجو سے ای ٹی وی بھارت اُردو نے خصوصی گفتگو کے دوران کئی سولات پوچھے تھے اور اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی ، اس دوران اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ریاض الحق نے کہا تھا کہ وہ اس حوالہ سے بہار ایجوکیشنل پروجیکٹ کونسل ' بی ای پی سی ' سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر جانکاری حاصل کریں گے۔ اب اقلیتی کمیشن بہار نے بی ای پی سی کو مکتوب بھیج کر اسکی وضاحت طلب کی ہے۔ اس حوالہ سے کمیشن نے بی ای پی سی کے افسر کو 24 جنوری کو کمیشن کے دفتر میں رپورٹ کے ساتھ طلب کیا ہے۔
اقلیتی کمیشن نے بی ای پی سی کے ذریعے 8 دسمبر 2023 کو اسکولوں کے لئے جاری 2023-2024 سیشن کے تعلیمی اوقات کے حوالہ سے کہا ہے کہ اس میں ہندی انگریزی اور حساب سمیت دیگر مضامین کی گھنٹی درج ہے جبکہ اس میں اُردو کے لئے کوئی گھنٹی شامل نہیں کی گئی ہے ، بہار ریاستی اقلیتی کمیشن کے انچارج افسر فاروق الزماں کے دستخط سے جاری اس مکتوب میں بی ای پی سی کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اُردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہے ،ایک سے پانچ تک کے اسکولوں کے تعلیمی اوقات سے اُردو مضمون کی ہٹانا نہ صرف غیر مناسب ہے بلکہ اس سے اُردو پڑھنے والے طلباء و طالبات بھی اُردو کی تعلیم سے محروم ہیں ، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جسے بہار ایجوکیشن پروجیکٹ کونسل نے نظر انداز کیا ہے ، اقلیتی کمیشن نے بی ای پی سی سے وضاحت طلب کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ کن حالات میں اُردو مضمون کو پرائمری اسکولوں کے تعلیمی اوقات سے ہٹایا گیا ہے ؟ اس کی وجہ بتائیں ، چوبیس جنوری کو وضاحتی رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بہار ایجوکیشن پروجیکٹ کونسل کے ذریعے مکتوب نمبر 7560 مورخہ آٹھ دسمبر2023 کے تحت درجہ وار جاری تعلیمی اوقات جاری کیا گیا تھا ۔ اس میں چھ سے آٹھ اور نو سے دس کلاس تک کے لیے تعلیمی اوقات میں ہندی اور انگریزی اردو سنسکرت کو شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ ایک سے پانچ درجہ کے تعلیمی اوقات میں ہندی انگریزی کے ساتھ اردو کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اس کے لیے کوئی گھنٹی طے کی گئی ہے ۔ اس تعلیمی اوقات سے اردو کے طلبہ و طالبات یہ نہیں سمجھ پا رہے ہیں کہ ان اسکولوں میں اردو پڑھائی جائے گی یا نہیں ، اس سلسلے میں بہار ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ریاض الحق راجو نے کہا کہ کمیشن نے سنجیدگی سے اس معاملے کو لیا ہے اور اس تعلق سے جو بھی افسر زمہ دار ہونگے اُنکے خلاف کاروائی کی جائے گی۔