ریاست بہار اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعہ غریب اقلیتوں کو روزگار کے لیے ملنے والے قرض کے لیے ایم ڈی سرگرم نظر آ رہے ہیں، یہ قرض 'وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ' کے تحت دیا جائے گا۔
این ڈی معیز الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2019-20 کے لیے درخواست طلب کی ہیں، انہوں نے کہا کہ کئی برسوں سے یہ طبقہ پچھڑا ہوا تھا۔ غریبوں کو ملنے والے قرض کے پیچھے دلال لگے رہتے ہیں، حکومت ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک غریبوں کو روزگار کے لیے قرض دیتی ہے، جبکہ دلالوں کے ذریعے ان غریبوں سے کبھی کبھی موٹی رقم اینٹھ لی جاتی ہے۔
ایم ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے بدعنوانی کرنے والوں پر نظر رکھیں گے، قرض لینے والوں کو ہر لمحے کی خبر دی جائے گی جس سے بدعنوانی پر روک لگنے کی امید ہے نیز انہوں نے بقایا قرض کی رقم کو ضرورتمندوں کے اکاؤنٹ میں بھیجنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی محمد معیز الدین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں میں بتایا کہ بہت جلد مالیاتی کارپوریشن کو بدعنوانی سے پاک کردیں گے
انہوں نے کہا کہ 2019-20 میں ملنے والے قرض کے لیے اشتہار شائع کر دیا گیا ہے، ایک مہینے کے اندر تمام درخواست آنے کے بعد اس کی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں محمد معیز الدین نے کہا کہ مالیاتی کارپوریشن اپنا ویب سائٹ تیار کر رہا ہے، قرض کی درخواست دینے والوں کو ایس ایم ایس کے ذریعے تمام اطلاع بھیجی جائے گی جس کی وجہ سے دلالوں اور بچولیوں پر روک لگے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے تمام ڈی ایم ڈبلیو او اور بلاک لیول کے افسران کو صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ کسی بھی طرح کی بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ان کا دعوی تھا کہ پہلے قرض دینے کے معاملے میں شفافیت نہیں برتی جاتی تھی اس لیے بدعنوانی ہوتی تھی لیکن اب یہ معاملی نہیں ہوگا۔