ETV Bharat / state

بی جے پی اقلیت سیل کی سیکریٹری نے ایم ائی ایم کا ہاتھ تھاما - آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی

بی جے پی پارٹی چھوڑنے کے بعد گلشن آرا نے کہا کہ 'مودی جی بولتے تھے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، جس کے تحت میں بی جے پی پارٹی میں شامل ہوئی مگر پارٹی میں ماحول بلکل برعکس ہے'۔

minority cell general secretary gulshan ara joins AIMIM in araria bihar
بی جے پی اقلیت سیل کی سیکریٹری نے ایم ائی ایم کا ہاتھ تھاما
author img

By

Published : Jan 31, 2020, 9:56 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 5:16 PM IST

متنازعہ شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور مجوزہ این آر سی کو لیکر ایک طرف جہاں پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہے وہیں دوسری جانب این ڈی اے اتحاد میں شامل مسلم رہنماؤں کی مشکلیں بڑھتی جا رہی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کو لے کر بی جے پی پارٹی کے اندر کئی مسلم رہنما ناراض چل رہے ہیں جس کا اثر صاف طور پر آج دیکھنے کو ملا۔

ریاست بہار میں بی جے پی اقلیت سیل کی سکریٹری و جوکی ہاٹ ارریہ کی ضلع پریشد گلشن آرا نے متنازعہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے آج بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی میں شامل ہو گئی۔

بی جے پی اقلیت سیل کی سیکریٹری نے ایم ائی ایم کا ہاتھ تھاما

جوکی ہاٹ میں منعقد ایک اجلاس عام میں ایم ائی ایم پارٹی کے ریاستی سکریٹری اخترالایمان نے گلشن آرا کو پارٹی کی رکنیت دلاتے ہوئے استقبال کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے ریاستی سکریٹری عادل حسین، ارریہ ضلع صدر راشد انور، بلاک صدر محمد جسیم الدین کے علاوہ کئی لیڈران موجود تھے۔

بی جے پی پارٹی چھوڑنے کے بعد گلشن آرا نے کہا کہ 'مودی جی بولتے تھے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، جس کے تحت میں بی جے پی پارٹی میں شامل ہوئی مگر پارٹی میں ماحول بلکل برعکس ہے'۔

انہوں نے کہا 'بی جے پی مذہب کے نام پر ہندوستان کی عوام کو بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا 'مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے اقلیت مخالف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پوری مضبوطی کے ساتھ لڑیں گے اور ملک کے ائین کا دفاع کریں گے۔

متنازعہ شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور مجوزہ این آر سی کو لیکر ایک طرف جہاں پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہے وہیں دوسری جانب این ڈی اے اتحاد میں شامل مسلم رہنماؤں کی مشکلیں بڑھتی جا رہی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کو لے کر بی جے پی پارٹی کے اندر کئی مسلم رہنما ناراض چل رہے ہیں جس کا اثر صاف طور پر آج دیکھنے کو ملا۔

ریاست بہار میں بی جے پی اقلیت سیل کی سکریٹری و جوکی ہاٹ ارریہ کی ضلع پریشد گلشن آرا نے متنازعہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے آج بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی میں شامل ہو گئی۔

بی جے پی اقلیت سیل کی سیکریٹری نے ایم ائی ایم کا ہاتھ تھاما

جوکی ہاٹ میں منعقد ایک اجلاس عام میں ایم ائی ایم پارٹی کے ریاستی سکریٹری اخترالایمان نے گلشن آرا کو پارٹی کی رکنیت دلاتے ہوئے استقبال کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے ریاستی سکریٹری عادل حسین، ارریہ ضلع صدر راشد انور، بلاک صدر محمد جسیم الدین کے علاوہ کئی لیڈران موجود تھے۔

بی جے پی پارٹی چھوڑنے کے بعد گلشن آرا نے کہا کہ 'مودی جی بولتے تھے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، جس کے تحت میں بی جے پی پارٹی میں شامل ہوئی مگر پارٹی میں ماحول بلکل برعکس ہے'۔

انہوں نے کہا 'بی جے پی مذہب کے نام پر ہندوستان کی عوام کو بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا 'مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے اقلیت مخالف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پوری مضبوطی کے ساتھ لڑیں گے اور ملک کے ائین کا دفاع کریں گے۔

Intro:بی جے پی اقلیت سیل کی ریاستی سکریٹری گلشن آرا نے پارٹی چھوڑی

ارریہ : متنازع شہریت ترمیمی قانون ، این پی آر اور مجوزہ این آر سی کو لیکر ایک طرف جہاں پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہے وہیں دوسری جانب این ڈی اتحاد میں شامل مسلم لیڈران کی مشکلیں بڑھتی جا رہی ہے، بی جے پی کی جانب لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کو لے کر بی جے پی پارٹی کے اندر کئی مسلم لیڈران ناراض چل رہے ہیں جس کا اثر صاف طور پر آج دیکھنے کو ملا.


Body:بی جے پی اقلیت سیل کی ریاستی سکریٹری و جوکی ہاٹ ارریہ کی ضلع پریشد گلشن آرا نے متنازع قانون کی مخالفت کرتے ہوئے آج بی جے پی سے استعفیٰ دے کر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی میں شامل ہو گئی، آج جوکی ہاٹ میں منعقد ایک اجلاس عام میں اے آئی ایم پارٹی کے ریاستی سکریٹری اخترالایمان نے گلشن آرا کو پارٹی کی رکنیت دلاتے ہوئے استقبال کیا. اس موقع پر پارٹی کے ریاستی سکریٹری عادل حسین ایڈووکیٹ، ارریہ ضلع صدر راشد انور ، بلاک صدر محمد جسیم الدین کے علاوہ کئی لیڈران موجود تھے.


Conclusion:بی جے پی پارٹی چھوڑنے کے بعد گلشن آرا اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے بولی کہ میں مودی جی بولتے تھے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، جس کے تحت میں بی جے پی پارٹی میں گئی تھی مگر وہاں جا کر دیکھا تو نہ سب کا ساتھ ہے، نہ سب کا وکاس، بس وناس ہی وناس ہے. بی جے پی مذہب کے نام پر ہندوستان کی عوام کو بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے، مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے سیاہ قانون کے خلاف پوری مضبوطی کے ساتھ ہم لوگ لڑیں گے.

خطابی ویڈیو...... گلشن آرا ، ضلع پریشد، و بی جے پی سے استعفیٰ دینے والی لیڈر
Last Updated : Feb 28, 2020, 5:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.