اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ادارے کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی نے کہا کہ شین مظفرپوری ایک بڑے افسانہ نگار تھے، انہیں بہار کا منٹوں کہا جاسکتا ہے۔
شین مظفرپوری کے علاوہ ممتاز شاعر علامہ جمیل مظہری کی شاعرانہ کاوش پر بھی مختلف ادیب و شعرا نے روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر عارف حسن وسطوی شین مظفرپوری کے افسانوں پر اپنے مقالے میں گفتگو کی۔
ڈاکٹر صوفیہ شیریں نے شین مظفرپوری پر پی ایچ ڈی کی کیا۔ انہوں نے ان کے مشہور افسانے 'طلاق، طلاق، طلاق ' پر اپنا مقالہ پیش کیا۔
ادارے کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی نے کہا کہ اپنے عہد کی یہ دونوں عظیم المرتبت شخصیت تھیں۔
انہوں نے کہا کہ علامہ جمیل مظہری ایک قادرالکلام شاعر تھے۔
شین مظفرپوری اپنے عہد کے ممتاز افسانہ نگار تھے، انہیں بہار کا منٹوں کہا جاسکتا ہے جس کی قدر کرنا ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے تمام اردو والوں سے گزارش کی کہ وہ اپنے بچوں کو اردو ضرور پڑھائیں اردو کا فروغ جبھی ممکن ہے جب ہم اردو کو اپنے گھروں میں زندہ رکھیں گے۔