ETV Bharat / state

Discrimination Against Urdu in Bihar: بہار حکومت کا اردو کے ساتھ غیر جانبدارانہ سلوک

author img

By

Published : Jun 15, 2022, 6:27 PM IST

بہار میں اردو زبان کے فروغ کے ساتھ سوتیلہ پن سے متعلق آج مدرسہ شمس الہدیٰ کے سابق پرنسپل مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی نے کہا کہ 'بہار کے تمام حلقوں میں ترقی ہو رہی ہے لیکن رخنہ صرف اردو زبان کے فروغ میں ہے جو حکومت کی منشا کو صاف ظاہر کرتا ہے۔ State of Urdu Language in Bihar

بہار حکومت کا اردو کے ساتھ غیر جانبدارانہ سلوک
بہار حکومت کا اردو کے ساتھ غیر جانبدارانہ سلوک

پٹنہ: بہار میں اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ یہ درجہ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا کے دور اقتدار میں ملا تھا۔ بہار کے اردو داں نے اردو کے لیے ایک لمبی لڑائی لڑی، ایثار و قربانی پیش کی تاکہ آنے والی نسل اپنی مادری زبان کی اہمیت و افادیت کو سمجھ سکیں۔ State of Urdu Language in Bihar

بھارت کا بیشتر قیمتی اثاثہ پہلے فارسی زبان میں تھا جسے آہستہ آہستہ اردو زبان میں منتقل کیا گیا اور وہ سرمایہ آج بھی اردو زبان میں محفوظ ہے- تاہم گزشتہ چند سالوں سے حکومت بہار نے اردو زبان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا ہے وہ افسوسناک ہے۔ بہار میں جتنے بھی اقلیتی ادارے ہیں تقریباً سبھی کے اہم عہدے خالی ہیں جس کی وجہ سے اردو زبان کا فروغ متاثر ہو رہا ہے۔ حالانکہ حکومت بہار اردو زبان کے ساتھ انصاف کرنے کی بات تو کہتی ہے لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔

ویڈیو
اس تعلق سے اردو و عربی زبان کے معروف اسکالر اور مدرسہ شمس الہدیٰ کے سابق پرنسپل مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی نے کہا کہ 'آج بہار میں تمام حلقے میں ترقی ہو رہی ہے لیکن رخنہ صرف اردو زبان کی فروغ میں ہے جو حکومت کی منشا اور اردو زبان کے فروغ کے ساتھ سوتیلہ پن کو صاف ظاہر کرتا ہے۔ حکومت میں کئی ایسے لوگ ہیں جو ایوان میں اردو کا معاملہ زور و شور سے اٹھاسکتے ہیں لیکن سیاسی مفادات کے پیش نظر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ اس سے نقصان صرف اور صرف اردو زبان کا ہو رہا ہے، اردو آبادی اس کے لئے مسلسل آواز بلند کر رہی ہے۔ State of Urdu Language in Bihar
مزید پڑھیں:


وہیں اس حوالے سے کانگریس کے سینئر رہنما و رکن اسمبلی شکیل احمد خان نے بتایا کہ کانگریس کی جانب سے کئی بار ایوان میں اردو کے معاملے کو اٹھایا گیا اور حکومت کی جانب سے اردو کے فروغ کے لیے بھروسہ بھی دیا گیا تاہم کچھ ہی دنوں میں بھروسہ کا بلبلہ نکل گیا، جب تک پارٹی سے اوپر اٹھ کر تمام لوگ اردو کی تحفظ کے لیے ایک پلیٹ فارم پر نہیں آئیں گے تب تک حکومت اس مسئلے کو حل نہیں کریگا۔

پٹنہ: بہار میں اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ یہ درجہ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا کے دور اقتدار میں ملا تھا۔ بہار کے اردو داں نے اردو کے لیے ایک لمبی لڑائی لڑی، ایثار و قربانی پیش کی تاکہ آنے والی نسل اپنی مادری زبان کی اہمیت و افادیت کو سمجھ سکیں۔ State of Urdu Language in Bihar

بھارت کا بیشتر قیمتی اثاثہ پہلے فارسی زبان میں تھا جسے آہستہ آہستہ اردو زبان میں منتقل کیا گیا اور وہ سرمایہ آج بھی اردو زبان میں محفوظ ہے- تاہم گزشتہ چند سالوں سے حکومت بہار نے اردو زبان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا ہے وہ افسوسناک ہے۔ بہار میں جتنے بھی اقلیتی ادارے ہیں تقریباً سبھی کے اہم عہدے خالی ہیں جس کی وجہ سے اردو زبان کا فروغ متاثر ہو رہا ہے۔ حالانکہ حکومت بہار اردو زبان کے ساتھ انصاف کرنے کی بات تو کہتی ہے لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔

ویڈیو
اس تعلق سے اردو و عربی زبان کے معروف اسکالر اور مدرسہ شمس الہدیٰ کے سابق پرنسپل مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی نے کہا کہ 'آج بہار میں تمام حلقے میں ترقی ہو رہی ہے لیکن رخنہ صرف اردو زبان کی فروغ میں ہے جو حکومت کی منشا اور اردو زبان کے فروغ کے ساتھ سوتیلہ پن کو صاف ظاہر کرتا ہے۔ حکومت میں کئی ایسے لوگ ہیں جو ایوان میں اردو کا معاملہ زور و شور سے اٹھاسکتے ہیں لیکن سیاسی مفادات کے پیش نظر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ اس سے نقصان صرف اور صرف اردو زبان کا ہو رہا ہے، اردو آبادی اس کے لئے مسلسل آواز بلند کر رہی ہے۔ State of Urdu Language in Bihar
مزید پڑھیں:


وہیں اس حوالے سے کانگریس کے سینئر رہنما و رکن اسمبلی شکیل احمد خان نے بتایا کہ کانگریس کی جانب سے کئی بار ایوان میں اردو کے معاملے کو اٹھایا گیا اور حکومت کی جانب سے اردو کے فروغ کے لیے بھروسہ بھی دیا گیا تاہم کچھ ہی دنوں میں بھروسہ کا بلبلہ نکل گیا، جب تک پارٹی سے اوپر اٹھ کر تمام لوگ اردو کی تحفظ کے لیے ایک پلیٹ فارم پر نہیں آئیں گے تب تک حکومت اس مسئلے کو حل نہیں کریگا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.