پٹنہ: بہار کے سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی کی قیادت والے ہندوستانی عوام مورچہ کے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) میں واپسی پر حلیف لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی) نے کہاکہ اس موقع پر کسی بھی حلیف جماعت کی اعلیٰ قیادت کی عدم موجودگی سے سوال اٹھنا لازمی ہے ۔
بہار ایل جے پی پارلیمانی بورڈ کے صدر اور رکن اسمبلی راجو تیواری دہلی میں 07 ستمبر کو ریاستی پارلیمانی بورڈ کی ہونے والی میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے روانہ ہونے سے قبل جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم کے صدر مانجھی نے بدھ کو خود ہی این ڈی میں واپسی کا اعلان کیا ہے ۔ ویسے بھی قبل میں مقررہ پروگرام کے تحت مانجھی آج اس کا اعلان کرنے والے تھے لیکن جلد بازی میں انہوں نے کل ہی اعلان کردیا ۔
ایل جے پی کے رکن اسمبلی نے کہاکہ مانجھی کے این ڈی میں شامل ہونے کے اعلان کے وقت نہ تو این ڈی کی حلیف بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے بہار انچارج بھوپندر یادو ، بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال ، جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) کے قومی صدر اور وزیراعلیٰ نتیش کمار اور نہ ہی ایل جے پی کے قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان موجود تھے، ایسے میں مانجھی کے این ڈی میں شامل ہونے پر سوال اٹھنا تو لازمی ہے ۔
واضح رہے کہ ” ہم “ کے صدر جیتن رام مانجھی نے کل کہا تھا کہ وہ جے ڈی یو کی حلیف کے طور پر این ڈی اے میں بلا شرط شامل ہوئے ہیں۔