ETV Bharat / state

چوتھی منزل سے گرکر نوجوان کی موت

ریاست بہار کے ضلع گیا کے علی گنج روڈ نمبر 26 میں ایک نوجوان عارف آزاد (36) کی چوتھی منزل سے گرکر موت ہو گئی۔

چوتھی منزل سے گرکر نوجوان کی موت (فائل فوٹو)
author img

By

Published : Oct 5, 2019, 3:29 PM IST

متوفی کی اہلیہ اور اہل خانہ نے چوتھی منزل کی چھت سے گرنے کے بعد موت کو مشکوک قرار دیا اور اس کا الزام نوجوان کے خالو سسر پر لگاتے ہوئے کہا کہ 'کوئی کس طرح دن کی روشنی میں چھت سے گر سکتا ہے۔ ان کا قتل کیا گیا ہے۔'

گیا شہر کے علی گنج محلے میں عارف آزاد کی مشکوک موت کو لے کر گہماگہمی ہے ۔ قتل کا الزام خالو سسر پر لگا ہے جو واقعے کے وقت چھت پر نوجوان کے ساتھ موجود تھا۔

چوتھی منزل سے گرکر نوجوان کی موت

سسر نعمان پر چھت سے نیچے دھکا دے کر اس کا قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

مقتول کی اہلیہ امرین قصفی کے بیان کے پر چندوتی تھانہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔

پٹنہ شہر کے رہنے والے متوفی کے بھائی سرجیل آزاد نے بتایا کہ 'اس کا بھائی عارف آزاد جمشید پور کے پولی ٹیکنک کالج میں لیکچرار تھے ۔ چار دن پہلے وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ علی گنج روڈ نمبر 26 میں نانہال گیا میں آیا تھا۔ جمعہ کو وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ پٹنہ شہر لوٹنے والا تھا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'اپنی اہلیہ کے ساتھ عارف سسر نعمان کے گھر گیا تھا۔ بات کرنے کے لئے دونوں چھت پر چڑھے تھوڑی ہی دیر بعد عارف کی بیوی امرین نے چھت پر کچھ شور سنا اور پھر کچھ گرنے کی آواز آئی۔'
اسی دوران خالہ نے اطلاع دی کہ عارف سڑک پر چھت سے گر گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر سر میں شدید چوٹ لگی تھی اوراسی کی وجہ سے کافی زیادہ خون بہہ رہا تھا۔

محلے کے لوگ انہے مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے عارف آزاد کو مردہ قرار دے دیا۔

مقتول کی اہلیہ امرین قصفی کے بیان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں چندوتی پولیس تھانہ کے افسر رماکانت تیواری نے بتایا کہ 'بیوی کے بیان کی چھان بین کرکے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

مگدھ میڈیکل کالج میں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے سپردکر دی گئی ہے۔ملزم جلد ہی پولیس کی گرفت میں ہوگا۔'

متوفی کی اہلیہ اور اہل خانہ نے چوتھی منزل کی چھت سے گرنے کے بعد موت کو مشکوک قرار دیا اور اس کا الزام نوجوان کے خالو سسر پر لگاتے ہوئے کہا کہ 'کوئی کس طرح دن کی روشنی میں چھت سے گر سکتا ہے۔ ان کا قتل کیا گیا ہے۔'

گیا شہر کے علی گنج محلے میں عارف آزاد کی مشکوک موت کو لے کر گہماگہمی ہے ۔ قتل کا الزام خالو سسر پر لگا ہے جو واقعے کے وقت چھت پر نوجوان کے ساتھ موجود تھا۔

چوتھی منزل سے گرکر نوجوان کی موت

سسر نعمان پر چھت سے نیچے دھکا دے کر اس کا قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

مقتول کی اہلیہ امرین قصفی کے بیان کے پر چندوتی تھانہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔

پٹنہ شہر کے رہنے والے متوفی کے بھائی سرجیل آزاد نے بتایا کہ 'اس کا بھائی عارف آزاد جمشید پور کے پولی ٹیکنک کالج میں لیکچرار تھے ۔ چار دن پہلے وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ علی گنج روڈ نمبر 26 میں نانہال گیا میں آیا تھا۔ جمعہ کو وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ پٹنہ شہر لوٹنے والا تھا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'اپنی اہلیہ کے ساتھ عارف سسر نعمان کے گھر گیا تھا۔ بات کرنے کے لئے دونوں چھت پر چڑھے تھوڑی ہی دیر بعد عارف کی بیوی امرین نے چھت پر کچھ شور سنا اور پھر کچھ گرنے کی آواز آئی۔'
اسی دوران خالہ نے اطلاع دی کہ عارف سڑک پر چھت سے گر گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر سر میں شدید چوٹ لگی تھی اوراسی کی وجہ سے کافی زیادہ خون بہہ رہا تھا۔

محلے کے لوگ انہے مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے عارف آزاد کو مردہ قرار دے دیا۔

مقتول کی اہلیہ امرین قصفی کے بیان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں چندوتی پولیس تھانہ کے افسر رماکانت تیواری نے بتایا کہ 'بیوی کے بیان کی چھان بین کرکے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

مگدھ میڈیکل کالج میں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے سپردکر دی گئی ہے۔ملزم جلد ہی پولیس کی گرفت میں ہوگا۔'

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا کے علی گنج روڈ نمبر 26 میں ایک نوجوان عارف آزاد (36) کی چوتھی منزل سے گرکر موت ہوگئی ہے ۔ متوفی کی اہلیہ اور اہل خانہ نے چوتھی منزل کی چھت سے گرنے کے بعد موت کو مشکوک قرار دیا اور اسکا الزام نوجوان کے خالو سسرپر لگاتے ہوئے کہا کہ کوئی کس طرح دن کی روشنی میں چھت سے گر سکتا ہے۔ اسے قتل کیا گیا ہے۔ Body:
گیا شہر کے علی گنج محلے مءں عارف آزاد کی مشکوک موت کو لیکر گہماگہمی ہے ۔ قتل کاالزام خالو سسر پر لگاہے جو واقعے کے وقت چھت پر نوجوان کے ساتھ موجودتھا ، سسر نعمان پر چھت سے نیچے دھکا دے کر اس کا قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقتول کی اہلیہ امرین قصفی کے بیان کے پر چندوتی تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
پٹنہ شہر کے رہنے والے متوفی کے بھائی سرجیل آزاد نے بتایا کہ اس کا بھائی عارف آزاد جمشید پور کے پولی ٹیکنک کالج میں لیکچرار تھا ۔ چار دن پہلے وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ علی گنج روڈ نمبر 26 میں نانہال گیا میں آیاتھا ۔ جمعہ کو وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ پٹنہ شہر لوٹنے والا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ اپنی اہلیہ کے ساتھ عارف سسر نعمان کے گھر گیاتھا۔ ساتھ میں بات کرنے کے لئے دونوں چھت پر چڑھے تھوڑی ہی دیر بعد عارف کی بیوی امرین نے چھت پر کچھ شور سنااور پھر کچھ گرنے کی آواز آئی۔ اسی دوران خالہ نے اطلاع دی کہ عارف سڑک پر چھت سے گر گیاہے ۔ جائے وقوعہ پر سرمیں شدید چوٹ لگی تھی اور اسی کی وجہ سے کافی زیادہ خون بہہ رہا تھا۔ محلے کے قریبی افراد مگدھ میڈیکل کالج وہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے عارف آزاد کو مردہ قرار دے دیا۔ مقتول کی اہلیہ امرین قصفی کے بیان پر مقدمہ درج کیا گیا ہےConclusion:اس سلسلے میں چندوتی پولیس تھانہ کے افسر رماکانت تیواری نے بتایا کہ بیوی کے بیان کی چھان بین کرکے ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔ مگدھ میڈیکل کالج میں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کو سپردکردی گئی ہے۔ملزم جلد ہی پولیس کی گرفت میں ہوگا
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.