ریاست بہار کے شہر گیا سے متصل پٹنہ، گیا روڈ پر واقع بیتھو شریف میں مخدوم درویش اشرف رحمۃ اللہ علیہ کے سہ روزہ عرس کا غاز ہوگیا ہے اور عرس کے پہلے ہی دن حضرت سید شاہ مبارک اشرف اور عملی درگاہ شریف پر چادر پوشی اور گلپوشی ہوئی۔
واضح رہے کہ رواں برس عرس میں کورونا وبا کی وجہ سے گزشتہ برسوں کی بنسبت بیرون مقام سے زائرین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
ویسے تو عرس کا انعقاد پانچ دنوں تک ہوتا ہے لیکن پہلے دو دنوں میں ہی مخدوم درویش اشرف کے سجادگان کا منایا جاتا ہے۔
خیال رہےکہ مخدوم درویش اشرف کا عرس تین دنوں کا ہوتا ہے، جہاں پہلے دن مخدوم درویش اشرف کے آستانہ کا سجادہ نشین حضرت سید ارباب اشرف کی قیادت اور عقیدت مندوں کی موجودگی میں دیر رات غسل شریف اور صندل پوشی کی گئی۔
مخدوم درویش اشرف رحمۃ اللہ علیہ کا آستانہ مگدھ کمشنری کا روحانی مرکز کہاجاتا ہے اور یہاں ملک وبیرون ملک کے عقیدت مند زیارت کے لیے آتے ہیں۔
ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ مخدوم درویش اشرف رحمۃ اللہ علیہ کا خاندانی سلسلہ سرکار سیدنا مخدوم اشرف رحمۃ اللہ علیہ کچھوچھہ شریف سے ہے۔
بیتھو شریف میں ہر برس شعبان المعظم کی دسویں تاریخ سے عرس کا آغاز ہوتا ہے اور تین دنوں تک عرس میں لاکھوں افراد کا ہجوم ہوتا ہے۔
بیتھو شریف میں عرس کے موقع پر آستانہ کے باہر ایک بڑا میلہ بھی لگتا ہے جہاں پر عوامی قوالی کی بھی روایت رہی ہے تاہم اس برس کورونا وبا کے پروٹوکول پیش نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے میلہ اور عوامی قوالی کی اجازت نہیں دی۔
انتظامیہ نے ہجوم کو روکنے کی بھی ہدایت دی ہے لیکن پھر بھی مخدوم درویش اشرف کے آستانہ سے عقیدت رکھنے والوں کا عرس میں شرکت کے لیے تانتا لگاہواہے۔
عرس میں موجود مقامی باشندہ محمد کاشف انصاری نے بتایا کہ کورونا وبا سے پہلے جس طرح سے یہاں ہجوم ہوتا تھا وہ اس مرتبہ دیکھنے کو نہیں ملا ہے ایسا ممکن ہے کہ ہجوم نہ ہونے کی اصل وجہ کورونا وبا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ عرس کے موقع پر دوسری ریاستوں میں پھیلے ہوئے عقیدت مندوں کو کم تعداد میں ہی آنے کی اپیل کی گئی ہے اور عرس میں جتنی تعداد موجود ہے اس میں اکثریت مقامی عقیدت مندوں کی ہے۔
حافظ منظر حسن نے بتایا کہ حضرت مخدوم درویش اشرف کا آستانہ مگدھ کا روحانی مرکز ہے، یہاں مرادیں اور منتیں مانگنے والوں کی تعداد گنتی میں نہیں ہے لیکن کورونا وبا کا اثر عرس پر بھی پڑا ہے۔
خانقاہ کے سجادہ نشین سید ارباب اشرف نے بتایا کہ سابقہ روایتوں کے مطابق عرس کی سبھی تقریبات انجام دی جا رہی ہیں اور ہر برس کی طرح یہاں قل شریف، چراغاں اور محفل سماع کی مجلس منعقد ہوگی لیکن اس مرتبہ کچھ مخصوص تقریب منسوخ کی گئی ہیں جہاں پر ہجوم زیادہ ہوتا ہے۔
عوامی قوالی منسوخ کی گئی ہے تاہم صرف خانقاہی قوالی مخصوص افراد پر منحصر ہوگی۔ انتظامیہ اور حکومت کی جو گائیڈ لائنز ہیں اس پر عمل درآمد کراتے ہوئے عرس کی تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ حضرت مخدوم درویش اشرف کا بڑے پیمانے پر عرس منعقد کرانے کی انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی ہے۔
خانقاہ کی طرف عرس کے اجازت کے متعلق جودرخواست دی گئی اس کو صدر ایس ڈی او نے منظور نہیں کیا ہے حالانکہ عرس کے پیش نظر نظم ونسق برقرار رکھنے کی غرض سے پولیس کی تعیناتی ہے۔