ETV Bharat / state

Derogatory Remarks Row: گیا میں تحفظ ناموس رسالت سے متعلق مگدھ ادارہ شرعیہ کی نشست

گیا میں تحفظ ناموس رسالت کے متعلق علماء کی ایک نشست ہوئی۔ اس نشست کا اہتمام مگدھ ادارہ شرعیہ کی جانب سے ہوا اور اس میں نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی بابرکت شان میں نازیبا تبصرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ Derogatory Remarks Row

author img

By

Published : Jun 11, 2022, 8:49 PM IST

گیا میں تحفظ ناموس رسالت کے متعلق مگدھ ادارہ شرعیہ کی نشست
گیا میں تحفظ ناموس رسالت کے متعلق مگدھ ادارہ شرعیہ کی نشست

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع علی گنج میں مگدھ ادارہ شرعیہ کی جانب سے علماء کرام کی میٹنگ ہوئی جس میں نوپور شرما اور نوین جندل کے بیان کی مزمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازیبا تبصرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

مگدھ ادارہ شرعیہ کے صدر مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی نے کہا کہ پارٹی سطح پر کاروائی سے اس طرح کے لوگوں پر شکنجہ کسا نہیں جاسکتا ہے، پہلے ہی اگر گستاخی کرنے والوں پر حکومت کارروائی کردیتی تو آج ملک بھر میں ماحول میں کشیدگی پیدا نہیں ہوتی حکومتوں کو سمجھنا چاہیے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن وہ اپنے نبی کی شان میں نازیب تبصرہ کو برداشت نہیں کر سکتا ہے۔ Derogatory Remarks Row

نشست میں متفقہ فیصلہ ہوا کہ جلوس نہیں نکالا جائے گا بلکہ چند افراد پر مشتمل ایک وفد وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ و وزیر اعلیٰ بہار کے نام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا جائے، ساتھ ہی نشست کے ذریعے ٹی وی کے مباحثوں میں جانے والے مسلم دانشوروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مباحثوں میں شامل نہیں ہوں کیونکہ ایک دو جملوں کی وجہ سے پوری قوم کی رسوائی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Prophet Comment Row: فرفرہ شریف کی جانب سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع علی گنج میں مگدھ ادارہ شرعیہ کی جانب سے علماء کرام کی میٹنگ ہوئی جس میں نوپور شرما اور نوین جندل کے بیان کی مزمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازیبا تبصرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

مگدھ ادارہ شرعیہ کے صدر مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی نے کہا کہ پارٹی سطح پر کاروائی سے اس طرح کے لوگوں پر شکنجہ کسا نہیں جاسکتا ہے، پہلے ہی اگر گستاخی کرنے والوں پر حکومت کارروائی کردیتی تو آج ملک بھر میں ماحول میں کشیدگی پیدا نہیں ہوتی حکومتوں کو سمجھنا چاہیے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن وہ اپنے نبی کی شان میں نازیب تبصرہ کو برداشت نہیں کر سکتا ہے۔ Derogatory Remarks Row

نشست میں متفقہ فیصلہ ہوا کہ جلوس نہیں نکالا جائے گا بلکہ چند افراد پر مشتمل ایک وفد وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ و وزیر اعلیٰ بہار کے نام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا جائے، ساتھ ہی نشست کے ذریعے ٹی وی کے مباحثوں میں جانے والے مسلم دانشوروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مباحثوں میں شامل نہیں ہوں کیونکہ ایک دو جملوں کی وجہ سے پوری قوم کی رسوائی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Prophet Comment Row: فرفرہ شریف کی جانب سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.