ریاست بہار کے ضلع گیا میں مافیاؤں نے سرکاری زمین پر قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے شکایت موصول ہونے پر کمیٹی تشکیل دے کر جانچ شروع کر دی ہے۔
دراصل بودھ گیا بلاک کے بکرور پنچایت میں لالو پرساد یادو کے دور حکومت میں 150 خاندانوں کو زمین دی گئی تھی لیکن زمین مافیاؤں نے اسے غیر ملکی مانیسٹری کو فروخت کردیا اور 28 سال گزر جانے کے باوجود بھی متاثرہ خاندان انصاف کے منتظر ہیں۔
سماجی کارکن جیتن رام مانجھی نے بتایا کہ 'غریب دلتوں کو زمینیں دی گئی تھیں لیکن زمین مافیا نے طاقت کا استعمال کرکے زمین پر قبضہ کر لیا۔
مافیاوں نے سنہ 2015 میں غیر قانونی طور پر مہا دلتوں کی زمین کو غیر ملکیوں کو فروخت کی تھی۔ معاملہ سامنے میں آنے کے بعد اب ڈسٹرکٹ رجسٹریشن آفیسر نے زمین فروخت والے شخص اور خریدار کے خلاف بھی مقدمہ درج کروایا تو ہے تاہم ان پر کسی بھی قسم کی خاطر خواہ کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
اس معاملے پر بودھ گیا کے آفیسر شیو شنکر رائے نے بتایا کہ 'اس سے قبل کمبوڈیا کے مندر کی زمین پر تجاوزات ہوچکی ہیں۔ یہ زمین حکومت بہار کی ہے اس اراضی پر مہادلتوں کو بھی لیز پر حاصل ہے۔
اس اراضی پر بنے تجاوزات دور کرنے کے لیے تقریباً 4 برس پہلے سابق سرکل آفیسر اور تھانہ انچارج گئے تھے تو ان کے ساتھ مارپیٹ کی گئی تھی۔
سرکل افسر شیو شنکر نے بتایا کہ اس معاملے میں ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے ایک ٹیم تشکیل دے کر اس کی چھان بین کر رہی ہے۔ جس میں ضلع کے متعدد عہدیدار شامل ہیں۔
اس تفتیش میں یہ زمین بہار حکومت کی پائی گئی ہے۔ جو کمبوڈیا مانیسٹری کو دیا گیا ہے۔ اس میں پرانے کھاتہ و پلاٹ کی رجسٹری کرائی گئی ہے جبکہ نئے اکاؤنٹ پلاٹ سے حکومت بہار کا نام شامل کیا گیا ہے۔ اس اکاؤنٹ کے پلاٹ پر اندراج کے لیے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جو بھی اس معاملے میں ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔