گزشتہ دنوں سمستی پور کے مسری گھراری میں جے ڈی یو کارکن خلیل رضوی کی مبینہ ماب لنچنگ کا معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے۔ 16 فروری کی شب میں کچھ جرائم پیشہ افراد نے خلیل رضوی کو پہلے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا اس کے بعد جلا کر پھینک دیا جس سے پورے علاقے میں دہشت پھیل گئی ہے۔ Lynched Khalil's Father Demands Justice
حالانکہ مذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے چھاپہ ماری کرکے چار لوگوں کی گرفتار کی ہے، تاہم اب بھی کئی ملزم فرار بتائے جارہے ہیں۔
وہیں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ماب لنچنگ کے شکار خلیل رضوی کے والد محمد ایوب نے ضلع انتظامیہ پر مناسب کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ پولیس کارروائی میں سست روی سے کام لے رہی ہے۔ میرا بیٹا خلیل سیدھا، نیک اور شریف لڑکا تھا، سماجی کاموں میں پیش پیش رہتا تھا، شام کے وقت کچھ لوگ اسے گھر سے بلا کر لے گئے اور اس کا قتل کردیا، اس کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، مگر یہاں شرپسندوں نے انہیں پیٹ پیٹ کر قتل کردیا۔'
محمد ایوب نے کہا کہ' خلیل رضوی کو تین بچے ہیں اب ان کی پررورش کی ذمہ داری کون لے گا۔ میں بوڑھا ہو گیا ہوں، میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ مفرور مجرموں کی جلد از جلد گرفتاری ہو اور انہیں پھانسی کی سزا دی جائے۔'
مزید پڑھیں: