کیمور کے درگاٶتی تھانہ کے بڈی گاٶں کا رہائشی سدرشن شاہ کی موت تین روز قبل ممبٸ کے نیرول میں ہوگئی۔ تین دن بعد بھی سدرشن کی لاش آباٸ گاٶں نہیں پہنچ سکی۔ آمدرفت کی سہولیات مہیا نہیں ہونے کے وجہ سے سدرشن کے دیگر ساتھی لاش کو لے کر جدوجہد کر رہے ہیں۔
اس متعلق جانکاری دیتے ہوۓ بھاکپا مالے کے کامریڈ وجۓ یادو نے بتایا کہ سدرشن ساہ ممبئی میں ایک پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔لیکن کورونا وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد وہ اپنی ملازمت سے بھی محروم ہوگیا تھا۔
جب اس کے پاس تمام جمع پونجی ختم ہونے لگی اور کھانے پینے میں بھی مسئلہ پیدا ہوگیا۔تب سددرشن شاہ نے گھر واپس آنےکی کوشش کی۔ گھر واپس آنے کی مستقل کوششوں کے باوجود کوئی ذریعہ دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے وہ کافی پریشان تھا۔
اسی فکر میں اس کا بی پی بڑھ گیا اور اچانک 17 مئی کو اس کی طبیعت خراب ہونے سے وہ اپنے مکان میں ہی بیہوش ہوگیا تھا۔جس کے بعد اس کے گاؤں کے ساتھی جیر یادو ، اور رتوار گاؤں کا رہائشی ششی کانت یادو نے اسے اسپتال میں داخل کرایا ، لیکن سدرشن شاہ کو وہاں کے ڈاکٹر نے مردہ قرار دے دیا۔
سدرشن شاہ کی اہلیہ لکشمنہ دیوی اور اس کے دو کمسن بچے ممبئی میں اس کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ ششی کانت یادو ، جیر یادو ، کچھ دوسرے ساتھی بھی لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے ہیں، سب لاش کو لانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن تین دن گزار جانے کے بعد بھی کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔