لہذا پولیس کی کارروائی کے مد نظر سڑکیں سنسان دکھائی دیں اور ایک دو راہ گیر ہی سڑکوں پر موجود رہے ضلع انتظامیہ کے مساجد میں جماعت کے ساتھ نماز ادا نہ کرنے کے احکامات کے بعد کچھ مساجد میں گیٹ پر تالے لگا دئے گئے ہیں لیکن کچھ مساجد میں لوگ صرف فرض نماز ادا کرنے مسجد آتے ہیں اور سنت گھروں میں ادا کرتے ہیں۔
لیکن یہ نظارہ بھاگلپور کے چمپانگر کا ہے جہاں اتنی گھنی آبادی ہے کہ گھروں سےاکا دکا لوگوں کے نکلنے کے باوجود کورونا بیماری سے بچاؤ کیلئے طے شدہ پروٹوکول پرعمل ناممکن ہوجاتا ہے۔ اس جیسی گلیوں میں اگر کوئی ایک شخص بھی اس بیماری سےمتاثر ہوا تو پھر دوسروں میں پھیلنے سے روکنا ناممکن ہوجائےگا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ کورونا کو ہرانے کیلئے اس طرح کے لاک ڈاؤن کے علاوہ لوگوں میں بیداری پیدا کرنے ضروری ہے اس لئےکہ ابھی تک بہت سے لوگ خاص طور پر چمپانگر جیسی گھنی آبادی میں رہنے والے لوگ اس بیماری کو بہت سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ لہذا ضروری ہے کہ وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے لوگ احتیاط برتیں اور اس مہلک بیماری پر قابو پانے میں انتظامیہ کی مدد کریں۔