بہار کے ضلع گیا میں مزار کو توڑے جانے کو لے کر ہنگامہ آرائی کی گئی. انتظامیہ کی مداخلت کے بعد حالات پر قابو پایا گیا۔
گیا کے مفصل تھانہ حدود میں واقع بھوسنڈا میں مزار کے ایک حصے کو توڑنے کو لے کر مقامی لوگوں نے سڑک جام کر احتجاج کیا۔ پولیس اور انتظامیہ کی مداخلت کے بعد معاملہ پرسکون ہو گیا ہے.
اطلاع کے مطابق 'بھوسنڈا موڑ کے قریب سڑک کنارے واقع حضرت انجان پیر سید رحمت اللہ علیہ کے مزار کی باونڈری انتظامیہ نے چار پانچ دن قبل توڑ دیا تھا. گزشتہ رات کو کچھ شرپسندوں نے مزار کے ایک حصے کو بھی توڑ دیا، جس کے بعد آج مقامی لوگ سڑک پر اتر آئے۔ اسی دوران سڑک جام کو لے مقامی لوگ ایک دوسرے سے الجھ گئے.'
بتایا جا رہا ہے کہ 'معاملے کو فرقہ ورانہ رخ دینے کی غرض سے بجرنگ دل اور دیگر تنظیموں کے افراد بھی سڑک پر اتر کر ہنگامہ کرنے لگے.'
وہیں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلع ہیڈ کوارٹر سے بڑی تعداد میں فورس کے ساتھ اعلی حکام نے پہنچ کر معاملے کی جانکاری لی.
لوگوں کوسمجھا بجھا کر معاملے کو شانت کرایا گیا. وہیں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ کی ہدایت پر دوبارہ سے مزار تعمیر کرائی جارہی ہے۔
آرجے ڈی کے ضلع صدر محمد مرشد عالم عرف نظام نے بتایا کہ 'بھوسنڈا قبرستان کے قریب سڑک سے کچھ دوری پر قدیم زمانے سے ایک مزار ہے. پہلے مزار کی باؤنڈری تھی تاہم دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے کافی سالوں سے باونڈری ٹوٹی ہوئی تھی. اسی دوران کچھ نوجوانوں نے آپس میں چندہ وغیرہ کرکے باونڈری کررہے تھے لیکن پانچ دن قبل مقامی سرکل افسر نے پہنچ کر کام رکوادیا اور باونڈری کوتوڑدیا.'
انہوں نے بتایا کہ 'کام کرا رہے نوجوانوں نے انتظامیہ کی ہدایت پر دوبارہ کام شروع نہیں کیا لیکن رات میں ماحول کو خراب کرنے کی غرض سے کچھ شرپسندوں نے قبر کے ایک حصے کو توڑ دیا، جس کو لے کر احتجاج کیا گیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'سی ای او نے باؤنڈری کرنے سے کیوں روکا یہ سمجھ سے پرے ہے. جس جگہ پر مزار ہے وہاں پر نہ تو مندر ہے اور نہ دوسرے کوئی مذہبی مقامات، یہاں تک کے وہاں پر ایک گھر تک نہیں ہے، سڑک سے بھی بیس میٹر دوری پر مزار ہے۔'
وہیں صدر ایس ڈی او اندرویر نے بتایا کہ 'باؤنڈری انتظامیہ کی ہدایت پر روکی گئی تھی. لیکن کل رات میں کسی نے قبر کے ایک حصے کو توڑ دیا تھا۔ لیکن مزار کو ڈی ایم کی ہدایت پر پھر سے تعمیر کرایا جا رہا ہے۔'