سمستی پور: گزشتہ دنوں سمستی پور کے مسری گھراری میں شرپسندوں کے ذریعہ جے ڈی یو کارکن خلیل رضوی کی ماب لنچنگ کا معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ تیز ہو رہا ہے۔ ایک طرف جہاں مقتول کے اہل خانہ سے تعزیت کرنے کے لیے تمام پارٹیوں کے لیڈران ان کے آبائی گاؤں پہنچ رہے ہیں، وہیں گاؤں کے مقامی ہندوؤں بھی حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
مقامی ہندؤں نے اس معاملے میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے جلد سے جلد ظالموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ Local Hindu Reacts on Khalil Mob Lynching
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں یہاں کے مقامی ہندوؤں نے بتایا کہ خلیل رضوی ایک شریف اور سبھوں کے دکھ سکھ میں کام آنے والا شخص تھا، اس کے سبھی سے اچھے تعلقات تھے، جتنا وہ مسلمانوں کے کام آتا تھا اتنا ہی وہ ہمارے ساتھ کھڑا رہتا تھا، اس کے ساتھ ظلم ہوا، جس نے بھی ایسا کیا ہے چاہے وہ کسی بھی دھرم یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو، اسے پھانسی کی سزا ملنی چاہیے۔ خلیل رضوی اس علاقے کے لوگوں کے زبان پر رہتا تھا، کسی بھی وقت وہ لوگوں کی مدد کرنے کو تیار رہتا تھا۔'
مزید پڑھیں: