لوک جن شکتی پارٹی کے رکن پارلیمان پرنس راج (LJP MP Prince raj) پر جس لڑکی نے عصمت ریزی کا الزام لگایا ہے، اس پر رکن پارلیمان کو ہنی ٹریپ میں پھنسانے کی پہلے سے ایف آئی آر درج ہے۔ الزام ہے کہ رکن پارلیمان سے اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ایک کروڑ مانگے تھے۔ روپیے نہیں دینے پر رکن پارلیمان کی فحش ویڈیو کو لوگوں میں عام کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔
رکن پارلیمان کے ذریعے لڑکی کو قریب دو لاکھ روپیے بھی دیے گئے، لیکن ان کے ذریعے ڈالے جارہے دباؤ سے پریشان ہوکر رکن پارلیمان نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
جانکاری کے مطابق رکن پارلیمان پرنس راج کا تعارف لڑکی سے پارٹی کارکن کے طور پر فروری 2020 میں ہوا۔ پولیس نے درج معاملے میں بتایا کہ پرنس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سازش کے تحت لڑکی نے انہیں ہنی ٹریپ میں پھنسایا، وہ اکثر ان کے پاس ملنے گھر آتی تھی۔
اس کے بعد موبائل پر چیٹ شروع ہونے لگی۔ اس نے کئی بار انہیں غازی آباد میں اپنے گھر آنے کو کہا۔ 18 جون 2020 وہ خاتون کے گھر پہنچے، جہاں وہ ان کے قریب آگئی۔ اس کے بعد دونوں کے بیچ نزدیکیاں کافی بڑھ گئیں۔ پرنس کو لگا کہ لڑکی ان سے محبت کرتی ہے۔
درج معاملے کے مطابق پرنس نے بتایا کہ اگست 2020 میں انہیں پتہ چلا کہ خاتون کی نزدیکیاں امر نام کے ایک نوجوان سے بھی ہیں۔ اس کو لے کر جب لڑکی سے پوچھا گیا تو انہوں نے اسے صرف دوست بتایا، یہ سن کر پرنس نے لڑکی سے دوری بنانا شروع کردیا۔ اس کے بعد لڑکی اپنے دوست کے ساتھ مل کر بلیک میل کرنے لگی۔ لڑکی کے پاس کئی تصویر اور ویڈیوز ہیں انہیں بھیج کر وہ دونوں ایک کروڑ روپیے دینے کی مانگ کرنے لگے۔ روپیے نہیں ملنے پر وہ ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی دے رہے تھے جس سے ان کی زندگی ختم ہوجائے گی۔ لڑکی سے دوری بنانے کے لئے پرنس نے انہیں دو لاکھ روپیے بھی دیے۔
سنسد مارگ پولیس نے پرنس کی شکایت پر 10 فروری کو آئی پی سی کی دفعہ 384/389 کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔
دوسری طرف منگل کے روز لڑکی نے کناٹ پیلس تھانے میں رکن پارلیمان پرنس راج کے خلاف عصمت ریزی کی شکایت کی ہے۔ تین صفحات پر مشتمل شکایت میں لڑکی نے کہا کہ نشیلی اشیاء پلاکر رکن پارلیمان نے ان کے ساتھ عصمت ریزی کی ہے۔ لیکن پولیس نے ابھی تک اس کی شکایت پر معاملہ درج نہیں کیا ہے۔