پارلیمانی انتخاب کے پیش نظر ووٹرزصحیح نمائندہ کے منتخب کرنے کے لیےچوک چوراہوں اور بازاروں میں بحث و مباحثہ کرتے دیکھے جا رہے ہیں۔
کوچا دھامن کے ووٹرز کیا کہتے ہیں - نمائندہ
کشن گنج ضلع کے بربٹہ علاقہ میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ووٹروں سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پارلیمانی انتخاب میں وہ کن مسائل کو سامنے رکھ کر ووٹ کریں گے۔
کوچا دھامن کے ووٹرز کی رائے،متعلقہ تصویر
پارلیمانی انتخاب کے پیش نظر ووٹرزصحیح نمائندہ کے منتخب کرنے کے لیےچوک چوراہوں اور بازاروں میں بحث و مباحثہ کرتے دیکھے جا رہے ہیں۔
Intro:بہار : آئندہ پارلیمانی انتخاب کے پیش نظر جہاں ایک طرف نمائندے ووٹروں کو رجھانے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف ووٹر بھی صحیح نمائندہ کے منتخب کو لیکر چوک چوراہوں اور ہاٹ بازاروں میں بحث و مباحثہ کرتے دیکھے جا رہے ہیں. اسی کڑی میں کشن گنج ضلع کے بربٹہ علاقہ میں ووٹروں سے ائی ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ان کی رائے جاننی چاہی کہ آئندہ پارلیمانی انتخاب میں کن مسائل کو سامنے رکھ کر ووٹ کریں گے. نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ بدلاو چاہتا ہے. وہ ایسے نمائندہ کو منتخب کر پارلیمنٹ بھیجنا چاہتے ہیں جو علاقے کے مسائل کے ساتھ ساتھ تعلیمی مسائل حل کر سکیں.
سچر کمیٹی کی رپورٹ سے واضح ہے کہ بہار کا کشن گنج ضلع سیاسی ،سماجی، تعلیمی اور اقتصادی طور پر ملک کا سب سے پچھڑا ضلع ہے.
ملک کی آزادی کے 72سال بعد بھی ضلع کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں. اسکول، کالج، اسپتال، روزگار، کسانوں کو کھیتی کی سہولیات، غریب مسکنوں کو مالی امداد وغیرہ سے آج بھی محروم ہیں.
Body:کوچادھامن حلقہ کے بربٹہ ہاٹ میں کون بنیگا رکن پارلیمنی پروگرام کے دوران عوام الناس سے کھل آئندہ انتخاب کو لیکر کھل کر اپنی رائے رکھی.
بیشتر لوگوں نے کہا کہ وہ ترقی کے نام پر ووٹ کریں گے اور ایسے نمائندہ کو منتخب کریں گے جو ہمارے توقعات پر کھڑے اتریں.
Conclusion:
سچر کمیٹی کی رپورٹ سے واضح ہے کہ بہار کا کشن گنج ضلع سیاسی ،سماجی، تعلیمی اور اقتصادی طور پر ملک کا سب سے پچھڑا ضلع ہے.
ملک کی آزادی کے 72سال بعد بھی ضلع کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں. اسکول، کالج، اسپتال، روزگار، کسانوں کو کھیتی کی سہولیات، غریب مسکنوں کو مالی امداد وغیرہ سے آج بھی محروم ہیں.
Body:کوچادھامن حلقہ کے بربٹہ ہاٹ میں کون بنیگا رکن پارلیمنی پروگرام کے دوران عوام الناس سے کھل آئندہ انتخاب کو لیکر کھل کر اپنی رائے رکھی.
بیشتر لوگوں نے کہا کہ وہ ترقی کے نام پر ووٹ کریں گے اور ایسے نمائندہ کو منتخب کریں گے جو ہمارے توقعات پر کھڑے اتریں.
Conclusion: