بہار میں ابھی تک کورونا وائرس کے سبب صرف ایک موت ہوئی ہے۔ وہیں ایک خاتون اور دو مردوں کی جانچ رپورٹ اب پازیٹیو سے نگیٹیو بتائی گئی ہے، تینوں مریضوں کے صحت یاب ہونے کے بعد انھیں اسپتال سے رخصت کردیا گیا ہے۔
وہیں ریاست بہار کے کشن گنج ضلع کی بات کی جائے تو یہاں کورونا کے 32 مشتبہ مریضوں کی جانچ کی گئی تھی جس میں سے ایک بھی رپورٹ پازیٹیو نہیں آئی۔
سول سرجن کی اس رپورٹ سے جہاں ایک طرف ضلع انتظامیہ نے راحت کی سانس لی ہے وہیں دوسری طرف عوام میں بھی خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بتا دیں کہ مسلم اکثریتی ضلع کشن گنج کے نوجوانوں کی ایک بڑی آبادی سعودی، دبئی، کویت اور قطر وغیرہ ممالک میں برسر روزگار ہے اور حال ہی میں چند نوجوان پردیس سے اپنے گھر لوٹے ہیں۔
بیرون ممالک سے آئے ہوئے افراد ہوں یا بیرون ریاست سے ضلع انتظامیہ سبھی کی جانچ انتہائی مستعدی سے کررہی ہے۔ ضلع انتظامیہ پوری طرح سے چوکس ہے حتی کہ مکھیا، ممبر اور سرپنچ کے ذریعہ ان لوگوں کی نشاندہی کی جارہی ہے جو حال کے دنوں میں باہر سے لوٹے ہیں۔
ایک خبر یہ بھی ہے کہ دو دن قبل ٹوپاماری گاوں کے ایک نوجوان کی اچانک موت ہوگئی تھی جس کے بارے میں یہ افواہ پھیلی کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر تھا حالانکہ بعد میں میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد خلاصہ ہوا کہ نوجوان کی موت ٹائیفائیڈ کے سبب ہوئی تھی۔