ETV Bharat / state

کشن گنج میں تعلیمی معیار بلند کرنے کی ضرورت

امیروں کے بچے پرائیویٹ اسکولز، ٹیوشن اور بوڈنگ میں رہ کر اچھی تعلیم حاصل کر لیتے ہیں لیکن غریب کے بچے محروم رہ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں آگے چل کر اچھے روزگار نہیں ملتے ۔

کشن گنج: تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر زور
کشن گنج: تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر زور
author img

By

Published : Nov 29, 2019, 9:42 AM IST

ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں تقریباً 70 سے 75 فیصد مسلم آبادی ہے جو تعلیمی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی طور پر پسماندہ ہے۔'

اس سلسلے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ضلع چئیرمین سرور عالم نے کہا کہ کشن گنج میں تعلیم کا معیار کافی نیچے چلا گیا ہے۔ سرکاری اسکولز میں جو تعلیم دی جاتی ہے اس میں کوالٹی نہیں ہوتی۔

کشن گنج: تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر زور

حالانکہ گزشتہ برس سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے کئی تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ ریاستی حکومت اکثریت کی خاص توجہ کی بات کرتی ہے لیکن پھر بھی حالات بہتر نہیں ہیں۔

جو لوگ پیسے والے ہیں ان کے بچے کی تعلیم تو ہوجاتی ہے لیکن غریب اور میڈل کلاس کے بچے بہتر تعلیم سے محروم ہیں۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے ساری سہولیات فراہم کی گئی ہیں ، باوجود اس کے تعلیم کا جو معیار ہونا چاہیے وہ نہیں ہے۔

اکثر دیکھا جاتا ہے کہ امیروں کے بچے پرائیویٹ اسکولز، ٹیوشن اور بوڈنگ میں رہ کر اچھی تعلیم حاصل کر لیتے ہیں لیکن غریب کے بچے محروم رہ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں آگے چل کر اچھے روزگار نہیں ملتے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے سبھی اسکولز کی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے کیرالہ سے تعلق رکھنے والی 'کورڈوبا انسٹی ٹیوٹ' کی جانب سے ضلع کے ہر پنچایت میں ولنٹیر تیار کیے گئے ہیں اور اس دوران اسکول کے بچے راستے میں چل رہے ہیں اور اسکول کے بجائے کہیں اور جا رہے ہیں تو بچے سے پوچھ کر اسے اسکول تک پہنچانے کام کیا جا رہا ہے۔


اس سلسلے میں اسکول کے اساتذہ سے بھی پوچھا جائے گا کہ کتنے بچے غیر حاضری ہیں اور کتنے بچے بیمار ہیں ان سب کی جانکاری لی جائے گی۔

ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں تقریباً 70 سے 75 فیصد مسلم آبادی ہے جو تعلیمی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی طور پر پسماندہ ہے۔'

اس سلسلے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ضلع چئیرمین سرور عالم نے کہا کہ کشن گنج میں تعلیم کا معیار کافی نیچے چلا گیا ہے۔ سرکاری اسکولز میں جو تعلیم دی جاتی ہے اس میں کوالٹی نہیں ہوتی۔

کشن گنج: تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر زور

حالانکہ گزشتہ برس سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے کئی تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ ریاستی حکومت اکثریت کی خاص توجہ کی بات کرتی ہے لیکن پھر بھی حالات بہتر نہیں ہیں۔

جو لوگ پیسے والے ہیں ان کے بچے کی تعلیم تو ہوجاتی ہے لیکن غریب اور میڈل کلاس کے بچے بہتر تعلیم سے محروم ہیں۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے ساری سہولیات فراہم کی گئی ہیں ، باوجود اس کے تعلیم کا جو معیار ہونا چاہیے وہ نہیں ہے۔

اکثر دیکھا جاتا ہے کہ امیروں کے بچے پرائیویٹ اسکولز، ٹیوشن اور بوڈنگ میں رہ کر اچھی تعلیم حاصل کر لیتے ہیں لیکن غریب کے بچے محروم رہ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں آگے چل کر اچھے روزگار نہیں ملتے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے سبھی اسکولز کی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے کیرالہ سے تعلق رکھنے والی 'کورڈوبا انسٹی ٹیوٹ' کی جانب سے ضلع کے ہر پنچایت میں ولنٹیر تیار کیے گئے ہیں اور اس دوران اسکول کے بچے راستے میں چل رہے ہیں اور اسکول کے بجائے کہیں اور جا رہے ہیں تو بچے سے پوچھ کر اسے اسکول تک پہنچانے کام کیا جا رہا ہے۔


اس سلسلے میں اسکول کے اساتذہ سے بھی پوچھا جائے گا کہ کتنے بچے غیر حاضری ہیں اور کتنے بچے بیمار ہیں ان سب کی جانکاری لی جائے گی۔

Intro:السلام و علیکم
اسکرپٹ بھیج چکا ہوں ویڈیو بھیج رہا ہوں
Visual ONLY Body:Visual ONLY Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.