یہ معاملہ ضلع کے موہنیاں تھانہ علاقہ کے بھرکھر گاؤں کا ہے۔جہاں گورنمنٹ آف بہار کی اراضی پر ایک طرف دلت پسماندہ طبقہ کے لوگ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راٶ امبیڈکر کا مجسمہ تو دوسری جانب سے زور آور طبقہ کے لوگ دیوی ماتا کی مجسمہ کو تنصیب کرنے پر آمادہ ہیں۔اسی کو لیکر دونوں طرف کے لوگ آمنے سامنے ہوگۓ۔اور جم کر لاٹھی ڈنڈہ سے مارپیٹ کی گئ ۔جس میں تین لوگ زخمی ہوگۓ۔
زخمیوں کو موہنیاں کے سب ڈویژن اسپتال پہنچایا گیا جہاں ان کا علاج معالجہ کیا گیا۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی موہنیاں پولیس اسٹیشن انچارج اور بلاک ڈویلپمنٹ آفیسر سمیت درجنوں پولیس اہلکار گاؤں پہنچ گئے اور لوگوں کے مابین مفاہمت کا معاہدہ کرانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اور دونوں طرف سے ایف آئی آر کے لۓ درخواست بھی دی گٸ ہے۔
اس معاملہ میں ایک طرف کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں پر ستی ما کا مندر پہلے ہی سے تعمیر کیا جارہا ہے۔ دیر رات وہاں امبیڈکر کے مجسمے کو رکھ کر معاملہ کو کشیدگی کا رخ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ، جس جگہ بابا صاحب کا مجسمہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ایک سرکاری اراضی ہے۔ جب مجسمہ ہٹانے کو کہا گیا تو تنازعہ شروع کردیا۔ دوسری طرف کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ماہ سے اس اراضی پر امبیڈکر کا مجسمہ لگا ہوا ہے۔ لوگ زبردستی یہاں پر ماتا دیوی کی مندر بنا نا چا ہتے ہیں ساتھ ہی اراضی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
اس بات پر کیمور ایس پی دلنواز احمد نے بتایا کہ سرکاری اراضی پر مندر اور بابا صاحب کا مجسمہ قائم کرنے کے لئے دونوں فریقوں کے مابین تنازعہ ہوگیا تھا۔ فوری طور پر پولیس پہنچی اور معاملے کو قابو کیا ۔دونوں اطراف سے موصولہ درخواست کے مطابق پولیس کارروائی کرے گی۔
کیمور: سرکاری اراضی پر مجسمہ تنصیب کو لیکر تنازع
ریاست بہار کے کیمور ضلع میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور دیوی ماتا کی مجسمہ تنصیب کرنے کو لیکر ایک طبقہ کے دو فریق آپس میں الجھ گئے، اس تنازعہ میں تین لوگ زخمی بھی ہو گئے۔ معاملہ کی اطلاع ملنے پر پولیس کے اعلی حکام موقع پر پہنچ کر سنجیدگی سے معاملہ کو حل کرانے میں لگی ہوئی ہے۔
یہ معاملہ ضلع کے موہنیاں تھانہ علاقہ کے بھرکھر گاؤں کا ہے۔جہاں گورنمنٹ آف بہار کی اراضی پر ایک طرف دلت پسماندہ طبقہ کے لوگ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راٶ امبیڈکر کا مجسمہ تو دوسری جانب سے زور آور طبقہ کے لوگ دیوی ماتا کی مجسمہ کو تنصیب کرنے پر آمادہ ہیں۔اسی کو لیکر دونوں طرف کے لوگ آمنے سامنے ہوگۓ۔اور جم کر لاٹھی ڈنڈہ سے مارپیٹ کی گئ ۔جس میں تین لوگ زخمی ہوگۓ۔
زخمیوں کو موہنیاں کے سب ڈویژن اسپتال پہنچایا گیا جہاں ان کا علاج معالجہ کیا گیا۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی موہنیاں پولیس اسٹیشن انچارج اور بلاک ڈویلپمنٹ آفیسر سمیت درجنوں پولیس اہلکار گاؤں پہنچ گئے اور لوگوں کے مابین مفاہمت کا معاہدہ کرانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اور دونوں طرف سے ایف آئی آر کے لۓ درخواست بھی دی گٸ ہے۔
اس معاملہ میں ایک طرف کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں پر ستی ما کا مندر پہلے ہی سے تعمیر کیا جارہا ہے۔ دیر رات وہاں امبیڈکر کے مجسمے کو رکھ کر معاملہ کو کشیدگی کا رخ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ، جس جگہ بابا صاحب کا مجسمہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ایک سرکاری اراضی ہے۔ جب مجسمہ ہٹانے کو کہا گیا تو تنازعہ شروع کردیا۔ دوسری طرف کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ماہ سے اس اراضی پر امبیڈکر کا مجسمہ لگا ہوا ہے۔ لوگ زبردستی یہاں پر ماتا دیوی کی مندر بنا نا چا ہتے ہیں ساتھ ہی اراضی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
اس بات پر کیمور ایس پی دلنواز احمد نے بتایا کہ سرکاری اراضی پر مندر اور بابا صاحب کا مجسمہ قائم کرنے کے لئے دونوں فریقوں کے مابین تنازعہ ہوگیا تھا۔ فوری طور پر پولیس پہنچی اور معاملے کو قابو کیا ۔دونوں اطراف سے موصولہ درخواست کے مطابق پولیس کارروائی کرے گی۔