پٹنہ: بہار کے ضلع ارریہ میں ایک صحافی ویمل کمار یادو کو جمعہ کی صبح گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کچھ نامعلوم افراد نے صبح تقریبا 5:30 بجے صحافی کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور جب ویمل درازہ کھولا تو بدمعاشوں انھیں وہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ فی الحال پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور موصولہ اطلاعات کے مطابق صحافی ویمل یادو اپنے بھائی کے قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔
ایس پی اشوک کمار سنگھ نے کہا کہ کچھ نامعلوم افراد نے صبح 5:30 بجے ویمل کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا، جیسے ہی وہ باہر آیا، انہوں نے اس کے سینے پر گولیاں برسا دیں اور فرار ہوگئے۔ ویمل کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ فرانزک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ پولیس کی ٹیمیں ملزم کو پکڑنے کے لیے کام کر رہی ہیں اور اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
وہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اسے ایک افسوسناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب مجھے ایک صحافی کے قتل کے بارے میں خبر موصول ہوئی تو میں نے حکام کو اس معاملے کو جلد از جلد تحقیق کرنے کی ہدایت کی، ایک صحافی کا قتل انتہائی افسوسناک ہے۔ ویمل کمار یادو کی اہلیہ نے بتایا کہ ویمل کو مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ کیونکہ وہ 2 سال قبل اس کے شوہر کے چھوٹے بھائی گبّو یادو کے قتل کیس کے اہم گواہ تھے اور عدالت میں اس کیس کی سماعت جاری ہے۔ ویمل کو گواہی دینے پر مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں۔ جس کے بعد پولیس میں ان دھمکیوں کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی اور ساتھ ہی سیکیورٹی کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود نہ سکیورٹی دی گئی اور نہ ہی دھمکیاں دینے والے پکڑے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
صحافی کے قتل پر سیاست: اس واقعہ کے بعد بہار میں سیاست شروع ہوگئی ہے۔ جموئی کے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے کہا کہ بہار کے شہری محفوظ نہیں ہیں۔ جب جمہوریت کا چوتھا ستون اور قانون کے رکھوالے ہی محفوظ نہیں تو بہار کے لوگ خود کو کیسے محفوظ محسوس کریں گے۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بہار میں جنگل راج ہے۔
ارریہ کے رکن پارلیمنٹ پردیپ کمار سنگھ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دو سال پہلے ویمل کے بھائی کا بھی اسی طرح قتل کیا گیا تھا۔ اگر اس وقت مجرموں کو سزا دی جاتی تو آج یہ واقعہ پیش نہ آتا۔ میڈیا ہماری جمہوریت کا چوتھا ستون ہے اور آج یہاں اس کا قتل کیا گیا ہے، یہ ٹھیک نہیں ہے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ پردیپ کمار سنگھ نے مزید کہا ہر روز ہم قتل یا کسی اور غیر قانونی سرگرمی کی خبریں سنتے ہیں، لیکن ریاستی حکومت اس بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔ ہماری ریاست کو تشدد پر قابو پانے کے لیے یوگی آدتیہ ناتھ جیسے شخص کی ضرورت ہے۔