پٹنہ: بہار کی حکمراں جماعت جے ڈی یو کے رہنماوں کے درمیان ختلافات کی خبریں منظر عام پر آنے لگی ہیں۔ پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔اسی درمیان اقلیتی سیل میں میڈیا انچارج اور اقلیتی سیل کے ریاستی صدر سلیم پرویز کے درمیان جھگڑے کی خبر سامنے آئی ہے۔ عارف انصاری ای نے ٹی وی بھارت سے پورے معاملے کو بیاں کرتے ہوئے کہا کہ سلیم پرویز نے میرے ساتھ دھوکہ کیا ہے، جے ڈی یو اقلیتی سیل میں جب میڈیا انچارج کی ضرورت تھی تو مجھے سلیم پرویز نے پچیس ہزار روپے ماہانہ کے وعدے پر رکھا. مگر نو مہینے تک کام کرنے کے بعد صرف 18 ہزار روپے ہی ملے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے اپنی پوری رقم کا تقاضہ کیا تو میرے ساتھ گالی گلوج اور جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں. میں نے پورے معاملے کو پارٹی کے ریاستی صدر امیش کشواہا کے پاس رکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
پارٹی کے صدر نے انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی ہے. دوسری طرف جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ریاستی صدر سلیم پرویز سے جب فون پر رابطہ کیا گیا تو وہ پتہ چلا کہ وہ پٹنہ سے باہر ہیں اس کے باوجود انہوں نے پورے معاملے کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے. عارف انصاری سے 25 ہزار ماہانہ کی کوئی بات ہی نہیں ہوئی ہے. حالانکہ میں نے عارف کی کئی بار ذاتی طور پر بھی مدد کی ہے. یہ دراصل آفس سے جڑا معاملہ ہے، پارٹی کی جانب سے جب رکنیت مہم چلائی جا رہی تھی تو اقلیتی سیل آفس کا سارا حساب عارف انصاری کے پاس تھا، جب میں نے ان سے حساب دینے کو کہا تو وہ ناراض ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:Bihar Minister Surendra Yadav وزیرسریندر یادو تقریب میں موبائل بند کراکر بی جے پی پربرس پڑے