بہار کی سیاست میں خاندان کے افراد کو ٹکٹ دینے کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔ کنبہ پروری یہاں کا برسوں پرانا مرض رہا ہے اور یہ مرض ہر پارٹی میں موجود ہے۔
برسراقتدار جماعت جے ڈی یو اس معاملے پر حزب اختلاف آر جے ڈی پر سخت تنقید کرتی رہی ہے۔
اس سال بہار اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کے کئی سینئر رہنما چاہتے ہیں کہ ان کے بیٹے یا اہل خانہ کے کسی فرد کو ٹکٹ دی جائے۔
ریاست بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے اپنے خاندان کے کسی فرد کو سیاست میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی ہے تاہم ان کی کابینہ کے ساتھی اور بہت سے ارکان اسمبلی اپنے اہل خانہ میں کسی فرد کو ٹکٹ دلانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ جو جے ڈی یو کے لیے وبال بن سکتا ہے۔
اس ضمن میں وزیراعلیٰ نتیش کمار، سابق وزیراعلی لالو پرساد یادو اور رام بلاس پاسوان کی سخت نکتہ چینی کر چکے ہیں۔
ہری نارائن سنگھ جو نتیش کی کابینہ میں وزیر تھے ، 8 بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ ان کی صحت اب ٹھیک نہیں ہے۔اس کی وجہ سے ان کا بیٹا انیل ان کی نشست پر دعویداری کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:سروے رپورٹ : بہارانتخابات میں این ڈی اے کی جیت کا دعویٰ
اسی طرح پنچایت راج کی وزیر کپل دیو کامت کی صحت بھی ایک طویل عرصے سے خراب چل رہی ہے۔ ان کے اہل خانہ بھی ٹکٹ کی دعویٰ داری کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ جے ڈی یو کے متعدد رہنما کی جانب سے اسملی انتخابات میں اپنے اہل خانہ کے ٹکٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
جہاں ایک طرف نتیش کمار خاندانی ازم کے خلاف ہیں ، وہیں ان کی پارٹی کے ارکان اپنے اہل خانہ کے کسی فرد کو انتخابات میں لانا چاہتے ہیں۔
اس صورتحال میں امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے بعد ہی کسی نتیجہ پر پہنچا جا سکتا ہے۔