ETV Bharat / state

'غرور اور ناتجربہ کاری تیجسوی کا بیڑہ غرق کرے گا' - bihar news

جے ڈی یو ترجمان راجیو رنجن پرساد نے جمعرات کو کہاکہ اگر کوئی سیاست داں مغرور اور ناتجربا کاری کا شکار ہوجائے تو اس کا بیڑہ غرق ہونا یقینی ہے۔

غرور اور ناتجربہ کاری تیجسوی کا بیڑہ غرق کرے گا: جے ڈی یو
غرور اور ناتجربہ کاری تیجسوی کا بیڑہ غرق کرے گا: جے ڈی یو
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 8:05 PM IST

پٹنہ: بہار میں حزب اقتدار جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) نے راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے کئی اراکین اسمبلی ، اراکین کونسل اور ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) کے مہاگٹھ بندھن سے ناطہ توڑنے پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی سیاست داں مغرور اور ناتجربہ کاری کا شکار ہو جائے تو اس کا بیڑہ غرق ہونا یقینی ہے ۔

جے ڈی یو ترجمان راجیو رنجن پرساد نے جمعرات کو کہاکہ اگر کوئی سیاست داں مغرور اور ناتجربا کار ی کا شکار ہوجائے تو اس کا بیڑہ غرق ہونا یقینی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر یادو پر یہ بات بلکل ہی درست بیٹھتی ہے۔ ان کے غرو اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے ان کی اپنی جماعت کے لیڈران اور حلیف جماعت کے ساتھی کا ہی ان کی قیادت پر سے یقین اٹھتا جارہا ہے ۔
پرساد نے کہاکہ تیجسوی یادو کے غرو اور ناتجربہ کاری کا ہی نتیجہ ہے کہ ’ہم ‘ مہاگٹھ بندھن چھوڑ کر قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) میں شامل ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح کئی چھوٹی جماعتیں بھی مسلسل ان کی قیادت پر سوال کھڑے کر رہی ہیں۔

جے ڈی یو ترجمان نے کہاکہ سال 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں جہاں یادو نے کانگریس کو حیثیت میں رکھنے کیلئے چھوٹی جماعتوں کو ترجیح دی وہیں آئندہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کے دباﺅ میں آکر انہوں نے چھوٹی جماعتوں کو کنارے کرنے کی کوشش کی ہے، اس پر چھوٹی جماعتیں مسلسل اپنی ناراضگی ظاہر کر رہی ہیں اور مبینہ مہاگٹھ بندھن ایک بڑے بکھراﺅ کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ یہ ثبوت بھی کم اہم نہیں ہیں کہ کانگریس کے ناتجربہ کار لیڈران کو بھی یادو پر اعتما نہیں ہوپارہا ہے ۔

وہیں دوسری جانب عوام نے بھی یادو اور مبینہ مہاگٹھ بندھن کو آئندہ انتخاب میں زور دار شکست دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ پرساد نے کہاکہ سال 2020 بہار اسمبلی انتخاب کے نتائج یک طرفہ ہوں گے کیوں کہ آرجے ڈی اور اس کی حلیف جماعت انتخاب کے قبل ہی مایوس ہوچکی ہے ۔ وجہ ظاہر ہے کہ عوام نے 15 سالوں کی ترقی دیکھی ہے اور اسی راہ پر بہار چلتا رہے اس کے لئے سال 2010 سے بھی بڑا مینڈیٹ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے کو دینے کا من بنا چکی ہے ۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل آر جے ڈی کے پانچ اراکین کونسل اور سات اراکین اسمبلی پارٹی سے ناطہ توڑ کر جے ڈی یو میں شامل ہو چکے ہیں۔ اراکین کونسل میں دلیپ رائے ، رادھا چرن ساہ ، سنجے پرساد ، محمد قمر عالم اور رن وجے کمار سنگھ وہیں اراکین اسمبلی میں تیگھڑا سے رکن اسمبلی ویرندر کمار ، پاتے پور سے رکن اسمبلی پریما چودھری ، گائے گھاٹ سے رکن اسمبلی مہیشور یادو اور سہسرام سے رکن اسمبلی اشوک کمار ، پرسا سے رکن اسمبلی اور آرجے ڈی صدر لالو پرساد یادو کے سمدجھی چندریکا پرساد رائے ، کیوٹی سے رکن اسمبلی فراز فاظمی اور پالی گنج سے رکن اسمبلی جے وردھن یادو عرف بچہ یادو آرجے ڈی سے ناطہ توڑ چکے ہیں ۔ وہیں سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی کی ” ہم “ پارٹی مہا گٹھ بندھن سے الگ ہوکر بدھ کو این ڈی اے میں شامل ہوگئی ۔

پٹنہ: بہار میں حزب اقتدار جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) نے راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے کئی اراکین اسمبلی ، اراکین کونسل اور ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) کے مہاگٹھ بندھن سے ناطہ توڑنے پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی سیاست داں مغرور اور ناتجربہ کاری کا شکار ہو جائے تو اس کا بیڑہ غرق ہونا یقینی ہے ۔

جے ڈی یو ترجمان راجیو رنجن پرساد نے جمعرات کو کہاکہ اگر کوئی سیاست داں مغرور اور ناتجربا کار ی کا شکار ہوجائے تو اس کا بیڑہ غرق ہونا یقینی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر یادو پر یہ بات بلکل ہی درست بیٹھتی ہے۔ ان کے غرو اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے ان کی اپنی جماعت کے لیڈران اور حلیف جماعت کے ساتھی کا ہی ان کی قیادت پر سے یقین اٹھتا جارہا ہے ۔
پرساد نے کہاکہ تیجسوی یادو کے غرو اور ناتجربہ کاری کا ہی نتیجہ ہے کہ ’ہم ‘ مہاگٹھ بندھن چھوڑ کر قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) میں شامل ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح کئی چھوٹی جماعتیں بھی مسلسل ان کی قیادت پر سوال کھڑے کر رہی ہیں۔

جے ڈی یو ترجمان نے کہاکہ سال 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں جہاں یادو نے کانگریس کو حیثیت میں رکھنے کیلئے چھوٹی جماعتوں کو ترجیح دی وہیں آئندہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کے دباﺅ میں آکر انہوں نے چھوٹی جماعتوں کو کنارے کرنے کی کوشش کی ہے، اس پر چھوٹی جماعتیں مسلسل اپنی ناراضگی ظاہر کر رہی ہیں اور مبینہ مہاگٹھ بندھن ایک بڑے بکھراﺅ کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ یہ ثبوت بھی کم اہم نہیں ہیں کہ کانگریس کے ناتجربہ کار لیڈران کو بھی یادو پر اعتما نہیں ہوپارہا ہے ۔

وہیں دوسری جانب عوام نے بھی یادو اور مبینہ مہاگٹھ بندھن کو آئندہ انتخاب میں زور دار شکست دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ پرساد نے کہاکہ سال 2020 بہار اسمبلی انتخاب کے نتائج یک طرفہ ہوں گے کیوں کہ آرجے ڈی اور اس کی حلیف جماعت انتخاب کے قبل ہی مایوس ہوچکی ہے ۔ وجہ ظاہر ہے کہ عوام نے 15 سالوں کی ترقی دیکھی ہے اور اسی راہ پر بہار چلتا رہے اس کے لئے سال 2010 سے بھی بڑا مینڈیٹ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے کو دینے کا من بنا چکی ہے ۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل آر جے ڈی کے پانچ اراکین کونسل اور سات اراکین اسمبلی پارٹی سے ناطہ توڑ کر جے ڈی یو میں شامل ہو چکے ہیں۔ اراکین کونسل میں دلیپ رائے ، رادھا چرن ساہ ، سنجے پرساد ، محمد قمر عالم اور رن وجے کمار سنگھ وہیں اراکین اسمبلی میں تیگھڑا سے رکن اسمبلی ویرندر کمار ، پاتے پور سے رکن اسمبلی پریما چودھری ، گائے گھاٹ سے رکن اسمبلی مہیشور یادو اور سہسرام سے رکن اسمبلی اشوک کمار ، پرسا سے رکن اسمبلی اور آرجے ڈی صدر لالو پرساد یادو کے سمدجھی چندریکا پرساد رائے ، کیوٹی سے رکن اسمبلی فراز فاظمی اور پالی گنج سے رکن اسمبلی جے وردھن یادو عرف بچہ یادو آرجے ڈی سے ناطہ توڑ چکے ہیں ۔ وہیں سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی کی ” ہم “ پارٹی مہا گٹھ بندھن سے الگ ہوکر بدھ کو این ڈی اے میں شامل ہوگئی ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.